Book Name:2 Khatarnak Bhediya

کیے اُن کی تعریف ہو ایسوں کو ہر گز عذاب سے دُور نہ جاننا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔

تفسیر صراط الجنان میں ہے : اس آیت میں اس کے لئے وعید ہے جو حُبِّ جاہ یعنی عزّت ، تعریف اور شُہرت کے حُصُول کی تمنا میں مبتلا ہیں ، جو چاہتا ہے کہ لوگ میرے شیدائی ہوں ، ہر زبان میری تعریف میں تَر ہو ، سب میرے کمالات کا اعتراف کریں ، مجھے ہر جگہ عزّت سے نوازا جائے ، میں عالِم نہیں ہوں ، پھر بھی مجھے علّامہ صاحِب کہا جائے ، مجھے ملک و قوم کا خدمت گزار ، محسنِ قوم قرار دیا جائے ، لوگ جھک کر مجھے سلام کریں ، میرا تعارُف ( Introduction )  بہترین القاب کے ساتھ ہو ، ایسے شخص کو چاہئے کہ اپنے دِل پر غور کر لے ، کہیں وہ حُبِّ جاہ کا شکار تو نہیں ہو چکا ، اگر ایسا ہو تو اس آیت سے سبق حاصِل کرے اور فوراً حُبِّ جاہ کی آفت سے چھٹکارے کی کوشش کرے۔ یاد رکھئے !  حُبّ جاہ کا   مریض اُخْروی انعامات سے محرومی کا شکار ہوتا ہے ، اس کے سبب دِل میں منافقت بڑھتی ہے ، ایسا شخص دِل کی نورانیت سے محروم ہو جاتا ہے اور اس کے دِین میں خرابی آجاتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایسا شخص ذِلّت و رسوائی ، قلبی سکون کی بربادی اور دولتِ اِخْلاص سے محرومی کا سامنا بھی کر سکتا ہے۔ ( [1] )  

آخرت میں عیبوں کی تشہیر ہو گی

حضرت جُنْدُب رَضِیَ اللہ عنہ  سے روایت ہے ، رسولِ رحمت ، شفیعِ امّت صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ، پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، تحت الآیۃ : 188 ، جلد : 2 ، صفحہ : 116-117 بتغیر قلیل ۔