Book Name:2 Khatarnak Bhediya

دیتی ہے۔ اسی لئے ہمارے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : لَا تَتَّخِذُوا الضَّیْعَةَ  فَتَرْغَبُوا فِي الدُّنْیَا یعنی  ( اے لوگو... ! ! )  جائیداد  ( Property ) نہ بناؤ !  ورنہ دنیا کے ہوکر رہ جاؤ گے۔ ( [1] )  

مال کو آگے بھیج دو... !  !

حدیثِ پاک میں ہے؛ ایک مرتبہ ایک شخص بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا ، عرض کیا : یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! مجھے کیا ہو گیا کہ میں موت کو پسند نہیں کرتا ( یعنی میرا دِل دُنیا کی طرف مائل ہے ، مَیں اپنے دِل میں آخرت کی طرف مَیلان کم پاتا ہوں اور موت  جو جنّت تک پہنچنے کا راستہ ہے ، مجھے یہ موت پسند نہیں ) ۔ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : کیا تمہارے پاس مال ہے ؟  عرض کیا : جی ہاں !  فرمایا : اپنا مال  ( آخرت کے لئے صدقہ و خیرات کر کے )  آگے بھیج دو !  کیونکہ آدمی کا دِل اپنے مال کے ساتھ ہوتا ہے ، اگر یہ اپنے مال کو آگے بھیج دے  ( یعنی صدقہ و خیرات کر دے )  تو اس سے ملنا چاہتا ہے اور اگر مال کو پیچھے چھوڑ دے تو اس کے ساتھ پیچھے رہنا چاہتا ہے ۔   ( [2] )  

ہمارے دل سے نکل جائے الفتِ دنیا   دے دل میں عشقِ مُحَمَّد مرے رچا یاربّ !   ( [3] )

مال تو جمع کیا مگر... !  !

ایک مرتبہ کسی نیک بزرگ کی خِدْمت میں عرض کیا گیا : فُلاں شخص مال جمع کر رہا ہے۔ اللہ پاک کے نیک بندے نے بہت پیاری بات ارشاد فرمائی ، فرمایا : وہ مال تو جمع کر رہا


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب الزہد ، صفحہ : 557 ، حدیث : 2328۔

[2]...الزہد لابن المبارک ، جز : 5 ، صفحہ : 224 ، حدیث : 634۔

[3]...وسائل بخشش ، صفحہ : 82۔