Book Name:Chehra e Mustafa Dekhtay Rahey Gay

ایک روایت میں ہے : سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  سے پوچھا گیا : یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! طُوْبیٰ کیا ہے ؟  فرمایا : طُوْبیٰ ایک جنّتی درخت ہے۔    ( [1] )  

یعنی اب حدیثِ پاک کا معنیٰ یُوں بنے گا : جس نے مجھے دیکھا اور ایمان لایا ، وہ بھی جنّتی ہے ، جنّتی درخت طُوْبیٰ کا مالِک ہو گا ، جس نے مجھے دیکھنے والے  ( یعنی صحابی )  کو دیکھا ، وہ بھی جنّتی ہے ، وہ بھی جنّتی درخت طُوْبیٰ کا مالِک ہو گا اور جس نے مجھے دیکھنے والے کو دیکھنے والے  ( یعنی تابعی )  کو دیکھا ، وہ بھی جنّتی ہے اور جنّتی درخت طُوبیٰ کا مالِک ہو گا۔  

سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے دیدارِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی برکت... ! ! کوئی دُنیوی حَسِیْن ایسا نہ ہو گا ، جسے دیکھنے والے کو ایسی برکتیں ملیں۔  یہ حُسْنِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ہی کی یکتائی ہے کہ اس چہرۂ پُرنُور سے نکلنے والی نورانی شُعَائیں برکت بانٹتی ہی نہیں بلکہ بابرکت بناتی بھی ہیں۔  

صحابی ، تابعی ، تبع تابعی کی برکت سے مشکلات ٹلتی ہیں

اے عاشقانِ رسول !  دیدارِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی برکت سے کیسی کیسی نعمتیں ملتی ہیں ، آئیے ! ایک اور ایمان افروز حدیثِ پاک سنیئے ! مُسْلِم شریف کی حدیثِ پاک ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، مُحَمَّدِ عربی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا کہ لشکر اللہ پاک کی راہ میں لڑنےکے لئے نکلے گا ، وہ آپس میں پوچھیں گے : دیکھو ! کیا تم میں کوئی صحابی رَضِیَ اللہ عنہ  ہیں ؟  پُورے لشکر میں ایک صحابی موجود ہوں گے۔  پس اللہ پاک اسی صحابی کی برکت سے لشکر کو فتح عطا فرما دے گا۔  

پھر لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا ، لشکر اللہ پاک کی راہ میں لڑنےکےلئے نکلے گا ،


 

 



[1]... مسند احمد ، جلد : 5 ، صفحہ : 195 ، حدیث : 11991 ملتقطاً۔