Ala Hazrat Aur Ilm e Hadees

Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm e Hadees

حَدِیث کسے کہتے ہیں... ؟

بنیادی طَور پر ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی مبارک زبان سے ادا ہونے والے الفاظ کو ، رسولِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے پاکیزہ افعال  اور مبارک اَحْوال کو حدیث کہتے ہیں۔ البتہ بعض دفعہ صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان اور تابِعِیْن  ( یعنی حالتِ ایمان میں صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کی صُحْبَت پانے والے خوش نصیبوں )  کے فرامین کو بھی حدیث کہہ دیا جاتا ہے۔ حدیثِ پاک کا باقاعِدَہ عِلْم ہے ، اسے سیکھا جاتا ہے ، مَدرسوں میں پڑھا اور پڑھایا جاتا ہے ، ہمارے آقا اعلیٰ حضرت ، اِمامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کو اَحادیث پڑھنے کا کتنا شوق تھا ؟  آپ اَحادیث سمجھنے ، اَحادیث سے مَسَائِل نکالنے میں کتنی مہارت رکھتے تھے ؟  پھر اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ دوسروں تک اَحادیث پہنچانے کا کیسا ذوق و شوق رکھتے تھے ؟  اس بارے میں آج ہم کچھ مدنی پھول سننے اور سمجھنے کی سَعَادت حاصِل کریں گے۔  

    عِلْمِ حدیث کے متعلق ایک وضاحت

اَصْل مَوْضُوع پر گفتگو سے پہلےیہ مدنی پھول اپنے دِل کے مدنی گلدستے میں سجا لیجئے کہ * دِینی عُلُوم میں قرآنِ کریم کے بعد سب سے بڑا ، سب سے اَہَم اور سب سے اَفْضَل عِلم ، عِلْمِ حدیث ہے ، جو عالِمِ دِین ہے ، جو مفتی ہے ، جو اسلام کے متعلق کسی قسم کی تحقیق کرنا چاہتا ہے ، اس کے لئے لازِم اور ضروری ہے کہ وہ قرآنِ کریم کا بھی عِلْم رکھتا ہو اور کسی ماہِر عاشِقِ رَسُول عالِمِ دِین سے باقاعِدَہ حدیثِ پاک کا بھی عِلْم حاصِل کر چکا ہو * اللہ پاک نے ہمارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو یہ شان عطا فرمائی ہے کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم