Ala Hazrat Aur Ilm e Hadees

Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm e Hadees

لوگ واپس جانے لگے تو میں نے اُن سے حال اَحْوال پوچھا ، کہاں سے آئے ہیں ؟  کیسے آئے تھے ؟  کیا کام تھا ؟ وغیرہ یُوں اُن سے سُوال کئے تو انہوں نے بتایا : فُلاں تاریخ کو ہم کشتی میں سُوار تھے ،  اچانک تیز ہوا چلنے لگی ، جس سے دریا کی لہروں میں تیزی آئی ، ہماری کشتی ہچکولے لینے لگی ، قریب تھا کہ کشتی اُلٹ جاتی اور ہم ڈُوب کر ہلاک ہو جاتے ،  اسی وقت ہم نے دُعا کے لئے ہاتھ اُٹھا دئیے ،  اللہ پاک کی بارگاہ میں اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے وسیلے سے دُعا کی : یااللہ پاک !  اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا صَدقہ ہمیں طُوفان سے نجات عطا فرما۔ اس کے ساتھ ہی ہم نے مَنّت بھی مانی۔

بَس دُعا مانگنے کی دیر تھی ،  ہم پر کرم ہو گیا ، اچانک ایک شخص نمودار ہوا ، اُس نے کشتی کو پکڑا اَور کھینچ کر کنارے پر پہنچا دیا۔ الحمد للہ !  اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے وسیلے سے اللہ پاک نے ہمیں ڈُوبنے سے بچا لیا۔ وہ جو ہم نے مَنّت مانی تھی ، آج وہی مَنّت پُوری کرنے کے لئے حاضِر ہوئے تھے۔ ( [1] )   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو !   25 صَفَرُ المُظَفَّر کو عاشِقُوں کے اِمام ، عاشِقُوں کی آن ، بان ، شان ، عاشِقانِ رسول کی پہچان ، اعلیٰ حضرت اِمامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کا یومِ عُرْس ہوتا ہے۔ الحمد للہ !  دُنیا بھر میں عاشِقانِ رسول ذوق  شوق سے ، دُھوم دھام سے اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کا عرسِ پاک مناتے ہیں۔

آج ہم اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !  ذِکْرِ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کرنے سننے کی سعادت حاصِل کریں گے۔ آج بیان کا موضوع ہے : اعلیٰ حضرت اور عِلْمِ حدیث۔


 

 



[1]...حیاتِ اعلیٰ حضرت ، جلد : 3 ، صفحہ : 255۔