Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm e Hadees
کا درجہ ہے۔ قرآنِ کریم گویا سمندر ہے ، حدیثِ پاک اس سمندر کا جہاز ہے ، قرآنِ کریم رُوحانی کھانا ہے ، حدیثِ پاک رحمت کا پانی ہے ، جس طرح پانی کے بغیر کھانا تیار نہیں ہو سکتا ، اسی طرح حدیثِ پاک کے بغیرنہ قرآنِ کریم کو سمجھا جا سکتا ہے ، نہ اُس پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ ( [1] ) ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : تَرَکْتُ فِیْکُمْ اَمْرَیْن میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ رہا ہوں لَنْ تَضِلُّوْا مَا تَمَسَّکْتُمْ بِہِمَا جب تک ان دونوں کو تھامے رکھو گے ، کبھی گمراہ نہ ہو گے ( 1 ) : کِتَابُ اللہ ( اللہ پاک کی کتاب یعنی قرآنِ کریم ) ( 2 ) : وَ سُنَّۃُنَبِیِّہٖ ( اور اللہ کے نبی کی سُنّت یعنی حدیثِ پاک ) ۔ ( [2] ) ایک حدیثِ پاک میں ارشاد فرمایا : جس نے دِین کے متعلق 40 احادیث سیکھیں ، اللہ پاک روزِ قیامت اسے عُلَما اور فُقَہَا کے زُمرے میں اُٹھائے گا۔ ( [3] )
ایک حدیث سننے کے لئے سال بھر روزے رکھے
آہ ! افسوس ! اب اَحادیث پڑھنے ، سننے کا شوق بالکل کم ہوتا جا رہا ہے۔ مَا شَآء َ اللہ ! پہلے کے مسلمانوں میں اَحادیث پڑھنے کا ، احادیث سننے کا ، احادیث یاد کرنے کا کمال شوق ہوا کرتا تھا ، اِمام جلالُ الدین سیوطی شافعی رحمۃ اللہ علیہ نقل فرماتے ہیں : حضرت ابو العباس مُسْتَغْفِرِی رحمۃ اللہ علیہ ایک بار مِصْر گئے اور وہاں کے مُحَدِّث حضرت ابوحامِد مِصْری رحمۃ اللہ علیہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے ، عرض کیا : حُضُور ! مجھے حدیثِ خالِد بن ولید سُنا دیجئے۔