Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm e Hadees
رکھنے والے ہوں۔ چنانچہ جب ہم سیرتِ اعلیٰ حضرت پڑھتے ہیں تو اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ واقعی حدیث کے ماہِر عالِم نظر آتے ہیں۔
سیرتِ اعلیٰ حضرت اور عِلْمِ حدیث کے تین پہلو
اگر ہم اس موضوع پر غور کریں کہ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ عِلْمِ حدیث میں کیسی مہارت رکھتے تھے تو بنیادی طور پر سیرتِ اعلیٰ حضرت کے 3 پہلو ہمارے سامنے آتے ہیں :
( 1 ) : علمی اور فَنِّی اعتبار سے اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کو عِلْمِ حدیث میں کیسی مہارت تھی ؟ یعنی حدیثِ پاک کے جو درجات ہیں ، حدیثِ پاک کی مختلف اَقْسام عُلَمائے کرام نے مقرر کی ہیں ، ان درجات اور اقسام کو سمجھنے میں ، حدیثِ پاک کا معنی اور مفہوم سمجھنے میں ، حدیثِ پاک سے عِلْم کی باتیں نکالنے میں اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کو کیسی مہارت تھی ؟ ( 2 ) : احادیث پڑھنے میں ، احادیث یاد کرنے ، یاد رکھنے اور دوسروں تک پہنچانے میں اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کا انداز کیا تھا ؟ ( 3 ) : اور تیسرا پہلو یہ کہ اپنے آقا و مولیٰ ، مُحَمَّد مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی احادیث پر عمل کرنے میں اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کا انداز کیسا تھا ؟ آئیے ! ان تینوں پہلوؤں کو سامنے رکھ کر اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی سیرتِ پاک سنتے ہیں۔
( 1 ) : عِلْمِ حدیث میں علمی و فَنِّی مہارت
وہ عُلَمائے کرام جنہوں نے باقاعِدَہ عِلْمِ حدیث کو سیکھا ، اَحادِیث کو سمجھا ، یاد کیا اور اس میں مہارت حاصِل کی ، ان عُلَمائے کرام کے مختلف طبقات اور درجے ہیں ، کسی کو مُحَدِّث کہا جاتا ہے ، کسی کو حافِظُ الحدیث کہتے ہیں ، کسی کو حُجَّت کہا جاتا ہے ، کوئی شیخ الحدیث ہوتے ہیں۔ اسی طرح عُلَمائے کرام کا ایک درجہ ہے : اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن فِی الْحَدِیث۔ عِلْمِ حدیث کا وہ