Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm e Hadees
1303ہجری میں مُحَدِّث وَصِی اَحْمَد سُورتی رحمۃ اللہ علیہ نے پَیْلی بھیت میں مَدَرسۃُ الْحَدِیث کی بنیاد رکھی ، اس موقع پر مُحَدِّث سُورتی رحمۃ اللہ علیہ نے مُلْک کے بڑے بڑے عُلَمائے کرام کو دعوت دی ، عَظِیْمُ الشَّان اِجْتِماع کا اِنْعِقَاد کیا گیا ، اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ بھی تشریف فرما تھے ، مُحَدِّث سُورتی رحمۃ اللہ علیہ نے اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی خِدْمت میں بیان کرنے کی درخواست پیش کی ، چنانچہ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ منچ پر تشریف لائے اور آپ نے مُلْک کے بڑے بڑے عُلَما ، مُحَدِّثِیْن ، مُفَکِّرِیْن کی مَوْجُودگی میں عِلْمِ حدیث کے موضوع پر 3 گھنٹے کا بیان فرمایا ، اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ عِلْمِ حدیث کے موضُوع پر زبردست علمی نِکات بیان فرما رہے تھے اور انہیں سُن کر اِجْتِماع میں موجود بڑے بڑے عُلَما حیران ہو رہے تھے ، جب اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے بیان ختم کیا تو مُحَدِّث سَہارَنْپُوری رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے بےساختہ اُٹھے اور آگے بڑھ کر جلدی سے اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے ہاتھوں کو بوسہ دِیا۔ ( [1] ) گویا یہ زبانِ حال سے یُوں اِعْلان کر رہے تھے :
( 2 ) : اعلیٰ حضرت اور حدیثِ پاک کا مُطَالعہ
اے عاشقانِ رسول ! یہ تو تھی اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی علمی اور فَنِّی اعتبار سے عِلْمِ حدیث میں مہارت کہ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ علمی اعتبار سے ، فَنِّی اعتبار سے اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن فِی الْحَدِیْث ہیں اور یہ لقب اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کو اُس دَور کے ماہِر مُحَدِّثین نے دِیا۔ اب آئیے ! یہ دیکھتے ہیں کہ اَحادِیث پڑھنے ، احادیث یاد کرنے اور