Book Name:Ala Hazrat Aur Ilm e Hadees
حضرت رحمۃ اللہ علیہ احادیث پڑھتے بھی تھے ، انہیں یاد بھی رکھتے تھے اور دوسروں تک پہنچایا بھی کرتے تھے۔ آپ کی عادتِ کریمہ تھی کہ اپنی گفتگو میں احادیث پڑھا کرتے ، جو بات کہتے اسےقرآنی آیات یا اَحادیث سے ثابت کیا کرتے تھے ، آپ سے سُوال ہوتا تو اس کے جواب میں کَثْرت سے احادیث ذِکْر کرتے ، اُن اَحادیث کے مَعَانی بیان فرماتے ، اَحادیث کی شَرْح بیان کیا کرتے تھے۔
* اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ سے سوال ہوا : سجدۂ تعظیمی ( یعنی کسی کو خُدا سمجھ کر نہیں بلکہ اسے بندہ سمجھ کر صِرْف اس کی تعظیم کے لئے ، اسے سجدہ کرنا ) جائِز ہے یا نہیں ؟ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے قرآنی آیات اور 40 احادیث کی روشنی میں ثابِت کیا کہ غیرِ خُدا کی تعظیم کے لئے سجدہ کرنا پہلی شریعتوں میں جائز تھا ، ہماری شریعت میں حرام ہے * اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں سُوال ہوا : لوگ کہتے ہیں : پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو دَافِعُ الْبَلَا ( یعنی مصیبت دُور کرنے والے ) کہنا شِرْک ہے ؟ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نےاس کے جواب میں 300 احادیث ذِکْر کر کے بتایا کہ الحمد للہ ! ہمارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ، اللہ پاک کی عطا سے دافِعِ رنج وبلاہیں * اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں سُوال ہوا : بعض لوگ کہتے ہیں : رسولِ اکرم ، نُورِ مجسم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اگر تمام نبیوں سے افضل ہیں تو اس پر قرآن و حدیث سے دلیل لاؤ ؟ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے اس سُوال کا ایمان افروز جواب لکھا اور 100 احادیث سے ثابِت کیا کہ اللہ پاک کے فضل سے ہمارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ، تمام نبیوں کے سردار ہیں۔
* فرشتوں کی پیدائش کیسے ہوتی ہے ؟ اس موضوع پر کلام کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت