10 Muharram ul Haram Ki Barkat

Book Name:10 Muharram ul Haram Ki Barkat

ہے *  اس دن میں عبادت کرنے کے بے  شمار فضائل و برکات ہیں *  اس دن دعائیں قبول ہوتی ہیں * اس دن حاجت مندوں کی حاجتیں پوری ہوتی ہیں * اس دن تنگدستوں کی تنگدستیاں دور ہوتی ہیں * اسی دن  غمزدوں اور دکھیاروں  کی  مصیبتیں  دور ہوتی ہیں  ، چنانچہ

شب ِ عاشورا  کا وسیلہ کام آ گیا

بصرہ میں ایک مال دار  ( Rich man ) آدمی رہتا تھا۔ہر سال شب ِ عاشورا  کو اپنے گھر میں لوگوں کو جمع کرتا جو قرآنِ کریم کی تلاوت کرتے اور اللہ پاک کا ذکر کرتے۔اسی طرح رات بھر تلاوتِ قرآن اور ذکرِالٰہی کا سلسلہ جاری رہتا۔ پھر وہ شخص سب کو کھانا پیش کرتا۔ مساکین کی خبرگیری کرتا۔ بیواؤں اور یتیموں سے بھی اچھا سلوک کرتا۔اس کاایک پڑوسی تھا جس کی بیٹی اپاہج تھی۔اس لڑکی نے اپنے باپ سے پوچھا : اے میرے والد ِمحترم!ہمارا پڑوسی ہر سال اس رات لوگوں کو کیوں جمع کرتا ہے ؟  اور پھر سب مل کرتلاوتِ قرآن اور ذکر کرتے ہیں۔ باپ نے بتایا : یہ عاشورا  کی رات ہے ، اللہ پاک کی بارگاہ  میں اس کےبہت زیادہ فضائل ہیں۔ جب سب گھر والےسو گئے تو بچی سحری تک بیدار رہ کر قرآنِ عظیم کی تلاوت اور ذکر ِ الٰہی سنتی رہی۔ جب لوگوں نے قرآنِ حکیم ختم کر لیا۔تو وہ لڑکی اس طرح دعا مانگنے لگی : یا اللہ! تجھے اس رات کی حُرمت کا واسطہ اور ان لوگوں کا واسطہ جنہوں نے ساری رات تیرا ذکر کرتے ہوئے جاگ کر گزاری ہے!مجھےعافیت عطا فرما دے ،  میری تکلیف دور کر دے اور میرے دل کی شکستگی ( یعنی  ٹوٹنا ) دور فرما دے۔ابھی اس کی دعا پوری بھی نہ ہوئی تھی کہ اس کی تکلیف اور بیماری ختم ہو گئی اور وہ اپنےپاؤں پر اُٹھ کھڑی ہوئی۔جب باپ نےاس کو پاؤں پر کھڑے ہوئے دیکھا تو پوچھا :  اے میری بیٹی! تجھ سے اس رنج و غم اور مصیبت کو کس نے دُور کیا ہے ؟