Book Name:10 Muharram ul Haram Ki Barkat
خوشی سے ایک فرشتہ پیدا فرماتا ہے جو اللہ پاک کی عبادت اور اس کی وحدانیت بیان کرتا رہتا ہے۔ جب وہ آدمی مرنے کے بعد اپنی قبر میں پہنچتا ہے تو وہ فرشتہ اُس کے پاس آ کر کہتا ہے : کیا تم مجھے جانتے ہو ؟ آدمی کہتا ہے : تم کون ہو ؟ وہ کہتا ہے : میں وہ خوشی ہوں جو تُو نے فُلاں بندے کے دل میں داخل کی تھی اور آج میں تیرا دل بہلا کر پریشانی دُور کروں گا ، میں تجھے تیری حجت یاد دلاؤں گا ، میں نکیرین ( قبر میں سوالات کرنے والے فرشتوں ) کے جواب میں تجھے حق پر ثابت قدم رکھوں گا ، میں قیامت کے دن تیرے ساتھ ہوں گا ، ربِّ کریم کی بارگاہ میں تیری شفاعت کروں گا اور جنت میں تیرا مقام دکھاؤں گا۔ ( [1] )
شیخِ طریقت ، اَمِیرِ اہل ِسنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دِ ل میں اُمّتِ مُسلمہ کی خیرخواہی کا کیسا پیارا جذبہ ہے اور کتنی پیاری دعا کرتے ہیں کہ
اُمّتِ محبوب کا یا ربّ بنا دے خیر خواہ نفس کی خاطر کسی سے دل میں میرے ہو نہ بیر ( [2] )
وضاحت : امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اس شعر میں فرماتے ہیں کہ اے اللہ پاک! مجھے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی امّت کا خیر خواہ بنا دے ، نفس کی خاطر میرے دل میں کسی کے لئے بھی دشمنی نہ ہو۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! یوں تو ماہِ محرّ مُ الحرام مکمل ہی رحمتوں اور برکتوں بھرا ہے مگر بالخصوص اس ماہ کا دسواں دن جسے عاشورا کہتے ہیں ، اس کی شان و عظمت کے کیا کہنے * یہ دن پچھلی اُمتوں میں بھی بڑا مکرم و محترم رہا ہے * تاریخ اس دن کےاہم واقعات سے بھری ہوئی