Book Name:10 Muharram ul Haram Ki Barkat
کے کہنے پر ان چیزوں کو کیسے چھوڑ سکتے ہیں! اگر یہ لوگ اللہ پاک اور اس کے رسول ، رسولِ مقبول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دئیے ہوئے احکام کو سامنے رکھ کر اپنے طرزِ عمل پر صحیح طریقے سے غور کریں تو انہیں بھی معلوم ہو جائے گا کہ ان کی رسمیں اور اَفعال شریعت کے سراسر خلاف ہیں اور یہ ان کے کندھوں پر اپنے اور دوسروں کے گناہوں کا بہت بھاری بوجھ ہیں۔اللہ پاک ایسے لوگوں کو عقلِ سلیم عطا فرمائے اور شریعت کے احکام کے مطابق عمل کرنے اور ان کے خلاف کام کرنے سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے ، اٰمین۔ ( [1] )
یومِ عاشُورا اور واقعَۂ کربلا
پیارے اسلامی بھائیو!ہم ماہِ مُحَرّمُ الْحَرَام کے فضائل و برکات اور بالخصوص یومِ عاشورا میں کئے جانے والے اعمال اور اس دن میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں سُن رہے تھے 10 مُحَرّمُ الْحَرَام ہمیں ہر سال شُہدائے کربلا اور بالخصوص نواسَۂ رسول ، سیِّدُ الشُّہداء ، اِمامِ عالی مقام حضرت امام حسین رَضِیَ اللہ عَنْہ کی یاد بھی دِلاتا ہے کیونکہ دس مُحَرّمُ الْحَرَام 61 ہجری کو تاریخِ اسلام میں حق و باطل کے درمیان ایک عظیم معرکہ پیش آیا ، جسے واقعۂ کربلا کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ، اس واقعہ میں شُہَدائے کربلا رَضِیَ اللہ عَنْہم کے اِستقامت بھرے انداز نے تمام اہلِ حق کو باطل کے سامنے ڈَٹ جانے اور ضرورت پڑنے پر دینِ اسلام کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کرنے کا عظیمُ الشّان سبق دیا۔اسی مناسبت سے حضرتِ اِمام حُسین رَضِیَ اللہ عَنْہ کی ایک کرامت اور اس سے حاصل ہونے والے چند نکات سنتے ہیں ، چنانچہ