Book Name:10 Muharram ul Haram Ki Barkat
زِندہ کرنے والا3مجھ پر کثرت سے دُرود شریف پڑھنے والا۔ ( [1] )
معلوم ہوا کہ مسلمان کی پریشانی دُور کرنا بہت فائدہ مند کام ہے جبکہ کسی کی دِل آزاری کرنا یعنی بِلا اجازتِ شرعی دل دُکھانا اور اس کی حاجت روائی نہ کرنا بُرا عمل اور نعمتِ الٰہی سے محروم کرنے والا عمل ہے ، اس غیر مسلم نے ایک مسلمان کی دِل جُوئی کی ، اللہ پاک کی مشیّت کہ اس نے اپنے فضل سے اس دِل جُوئی کا اُسے یہ صِلہ دیا کہ اسے دولتِ ایمان جیسی انمول نعمت عطا کر دی اور دوسری طرف وہ مسلمان قاضی جس نے فقیر کی دِل جُوئی نہ کی اور اسے خالی ہاتھ لوٹا دیا وہ جنت کی عظیم نعمتوں اور محلات سے محروم ہو گیا ، ذرا سوچئے!جب ایک غیر مسلم کو مسلمان کی دل جوئی کرنے پر ایمان جیسی عظیمُ الشَّان اور انمول نعمت نصیب ہو سکتی ہے ، جنت کا اعلیٰ محل مُقدّر بن سکتا ہے ، دنیا و آخرت کی بھلائیاں حاصل ہو سکتی ہیں ؟ تو جو مسلمان ہو ، آقا کریم ، محبوبِ ربِّ عظیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کا اُمّتی ہو ، وہ اگر کسی کی دل جوئی کرے ، مصیبت میں کسی کے کام آئے ، پریشانی میں کسی کا سہارا بنے ، غم اور تکلیف کے وقت کسی کا ساتھ دے ، مشکل وقت میں کسی کی حاجت روائی کرے تو یقیناً اللہ پاک ایسے مسلمان کو بھی بےشمار برکتیں عطا فرمائے گا۔
یہ مسئلہ بھی پیشِ نظر رہنا چاہئے کہ غیرِ نبی کا خواب شریعت میں دلیل نہیں ہوتا اور ہر مانگنے والے فقیر کو دینا جائز بھی نہیں۔ جن کا کام ہی صرف بھیک مانگ کر کمانا ہے ، جنہیں پیشہ ور ( Professional ) بھکاری بھی کہتے ہیں ، ان کو خیرات دینا ثواب نہیں بلکہ گناہ کا کام ہے۔ سوال کرنے والے کے پاس کھانے یا پہننے کے لئے کچھ نہ ہو تو وہ سوال کر سکتا ہے ، اسی طرح یہ