Book Name:Haqooq Ul Ibad Seerat Un Nabi Ki Roshni Me
کرے یعنی جِس کسی کا حَق جس کسی نے دَبایا ہو اُس کا فیصلہ ہونے تک دوزخ یا جنّت میں داخِل نہ ہوگا۔
( اخلاق الصالحین ، ص ۵۹ )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! بندوں کے حُقوق میں سب سے بڑا حق ماں باپ کا ہے۔پھر دیگر خونی رشتے دار دَرَجہ بدَر َجہ سب سے زیادہ احترام و اچھے سُلوک کے حق دار ہوتے ہیں ، مگر افسوس ! اس کی طرف اب دھیان کم دیا جاتا ہے ۔بعض لوگ عوام کے سامنے اگرچِہ انتہائی خوش اخلاق جانے جاتے ہیں مگر اپنے گھر میں بالخصوص والدین کے حق میں نہایت ہی سخت مزاج و بداَخلاق ہوتے ہیں۔ایسوں کی توجہ کیلئے حضرت عبدُاللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کی رِوایت پیشِ خدمت ہے ، چنانچہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے : تین ( 3 ) شخص جنت میں نہیں جائیں گے : ( 1 ) ... ماں باپ کو ستانے والا ، ( 2 ) ...دَیُّوث اور ( 3 ) ...مردانی وَضع بنانے والی عورت۔
( معجم الاوسط ، ۲ / ۴۳ ، حدیث : ۲۴۴۳ )
یاد رکھئے ! * ماں باپ قُدرت کا اَنمول تحفہ ہیں ، * ماں باپ کا مقام قرآن و حدیث میں بَیان ہوا ہے ، * ماں باپ کی فرمانبرداریاللہ پاک اوررسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا کا ذریعہ ہے ، * ماں باپ اَولاد کے آرام کی خاطر اپنے آرام کو قربان کر دیتے ہیں ، * ماں باپ کے خونِ جگر سے اَولاد کا وجود بنتا ہے ، * ماں باپ بیمار اَولاد کو دیکھ کر تڑپتے اور آنسو بہاتے ہیں ، * ماں باپ بیمار اَولاد کی خاطر ساری ساری رات جاگ کر گزاردیتے ہیں ، * ماں باپ اَولاد کے مستقبل کو سَنوارنے کے لئے اپنی پوری زندگی کو اَولاد کےلئے وَقْف کردیتے ہیں ، * ماں باپ اَولاد کی پیدائش سے پہلےاور پیدائش