Book Name:Qabooliyat e Dua Kay Waqiat
دُرُود شَہْپَر(یعنی اس کا سب سے بڑا پَر ہے) ، طائرِ بے پَر کیا اُڑ سکتاہے !
پرندے کے بازُو کا سب سے بڑا پَرکہ جس کے بغیر کوئی پرندہ پرواز نہیں کرسکتا اسے شَہْپر کہا جاتا ہے۔ یعنی دُعا ایک پرندہ اور دُرُودِ پاک اس کے شَہْپر کی مانِنْد ہے لہٰذا ایسا پرندہ جس کا شَہْپر ہی نہ ہو وہ کیا اُڑے گا ایسے ہی وہ دُعا جو دُرُودِ پاک سے خالی ہو کیسے مَقبُول ہوسکتی ہے؟([1])
لہٰذا ہمیں چاہئے کہ چلتے پھرتے ، اُٹھتے بیٹھتے دُرُودِ پاک کی کثرت کیا کریں ، بالخصوص اپنی دُعاؤں کے شُروع اور آخر میں تو نبیِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ مُبارک پر دُرُودِپاک لازمی پڑھا کریں ، اس کی بَرَکت سے ہماری دُعائیں بارگاہِ الٰہی میں مَقبُول ہوں گی۔ اِنْ شَآءَ اللہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! یاد رکھئے ! دُعا دُنیا و آخرت کی ڈھیروں بھلائیاں حاصل کرنے کا ذریعہ ہے ، دُعااللہ سے مُناجات(یعنی اللہ کی تعریف اوراپنی عاجزی کا اِظہار)کرنے ، اس کا قُرْب حاصل کرنے ، اس کی عظیم بارگاہ سے مُرادیں پانے ، اس کے فضل وانعام کا مستحق ہونے ، بخشش و مغفرت کا پروانہ حاصل کرنے اور دُنیوی واُخروی مَصائِب ومُشکِلات کے حل کا نہایت آسان اورمُجَرَّب ذریعہ ہے ، دُعامانگنااللہربُّ العزت کے پیارے بندوں کی عادت بھی ہے اور ایک بہترین عبادت بھی ، دُعا مانگنا پیارے مُصْطَفٰے صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی سنّت بھی ہے اور دُعا گنہگار بندوں کے حق میںاللہ پاک کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت و سعادت بھی ہے ، دُعا کی اہمیت ا ورقدرومنزلت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ قرآنِ پاک میں خود اللہ پاک اپنے بندوں کو نہ صرف اپنی بارگاہ میں دُعا مانگنے کا حکم فرمارہا ہے بلکہ قبولیت کی خُوشخبری سے بھی نواز رہا ہے ،
چنانچہ پارہ 24 سورۂ مومن آیت نمبر 60میں ارشاد ہوتا ہے :