Qabooliyat e Dua Kay Waqiat

Book Name:Qabooliyat e Dua Kay Waqiat

      پیارے پیارے  اسلامی بھائیو !  اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ اگر دُعا مانگنے والا قَبُولیت کا طالب ہے تو اسے چاہئے کہ دُعا کے شروع میں اللہ    پاک کی حمد و تعریف بھی بیان کیا کرے اور نبیِ کریم ،  رَء ُوْفٌ رَّحیم   صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   پر دُرُودِپاک بھی پڑھا کرے بلکہ آخر میں بھی حمد و دُرود پڑھنا چاہئے جیساکہ  مکتبۃُ المدینہ کی  کتاب  ” فضائلِ دُعا “  صفحہ68پر والدِ اعلیٰ حضرت ،  حضرتِ علّامہ مولانا نقی علی خان  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ   دُعا کے آداب بیان کرتے ہوئے اِرشاد فرماتے ہیں  :   دُعا کے لیے اوّل وآخر حمدِاِلٰہی بجا لائے کہ  اللہ    سے زیادہ کوئی اپنی حمد کو دوست رکھنے والا نہیں ،  تھوڑی حمد پر بہت راضی ہوتا اور بے شمار عطا فرماتا ہے۔

مزید فرماتے ہیں کہ اَوَّل وآخر نبی  صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  اور اُن کے آل واَصحاب پر دُرُود

بھیجے کہ دُرُود اللہ  تعالیٰ کی بارگاہ میں  مَقْبول ہے اور  اللہ  تعالیٰ کے کرم سے بعید ہے کہ دُعا کے اَوَّل وآخر کو قبول فرمائے اور دَرمیان کو رَد کردے۔([1])

زَمین وآسمان کے دَرمیان مُعلَّق دُعا

حضرت  عُمَربن خطاب  رَضِیَ اللہ   عَنْہُ   فرماتے ہیں  :  اِنَّ الدُّعَاءَ مَوْقُوْفٌ بَیْنَ السَّمَاءِ وَالْاَرْضِ لَا یَصْعَدُ مِنْہُ شَیْءٌ حَتّٰی تُصَلِّیَ عَلٰی نَبِیِّکَ صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، یعنی دُعا زمین وآسمان کے دَرمیان روک دی جاتی ہے ، جب تک تُو اپنے نبی  صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  پر دُرُود نہ بھیجے ،  بلند  نہیں   ہوپاتی۔ ([2])  حضرتِ علیُّ المرتضٰی  رَضِیَ اللہ   عَنْہُ  سے مروی ہے  :  اَلدُّعَاءُ مَحْجُوْبٌ عَنِ اللّٰہِ حَتّٰی یُصَلّٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاَہْلِ بَیْتِہٖیعنی دُعا اللہ   پاک سے حِجاب میں  ہے ،  جب تک محمد   صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  اور ان کے اَہلِ بیت پر دُرُود نہ بھیجا جائے۔([3])

اعلیٰ حضرت  ، امام احمد رضا خان  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ   فرماتے ہیں  :  اے عزیز !  دُعا طَائِر (یعنی پرندہ)ہے اور


 

 



[1] فضائلِ دُعا،ص۶۸ملخصاً

[2] ترمذی، کتاب الوتر، باب ما جاء فی فضل الصلاۃ علی النبی…الخ، ۲/ ۲۸،حدیث: ۴۸۶

[3] کنز العمال،کتاب الأذکارالبابالثامن فی الدُعاء۱/ ۳۵، الجزء الثانی،حدیث: ۳۲۱۲