Qabooliyat e Dua Kay Waqiat

Book Name:Qabooliyat e Dua Kay Waqiat

دُعائیں کرواتے رہے ہیں ، کوئی پیر فقیر نہیں چھوڑا ، یہ وَظائِف پڑھتے ہیں ، وہ اَوْراد بھی پڑھتے ہیں  ،  فُلاں فُلاں مَزار پر بھی گئے مگر اللہ   پاک  ہماری حاجت پوری کرتا ہی نہیں ،  حالانکہ بسا اَوقات قَبولِیَّتِ دُعا کی تاخِیر میں کافی مصلحتیں بھی ہوتی ہیں جو ہماری سمجھ میں نہیں آتیں ،  لہٰذا دُعامیں جلدی نہیں مچانی چاہیے ،  دُعا کی قَبولِیَّت میں جلدی مچانے اور قبولیت میں تاخیر پر اُ کتانے والوں کو چوٹ کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ   نے اپنے مخصُوص انداز میں نصیحت کے جو مدنی پھول عطا فرمائے ،  اُن کا خُلاصہ سُنئے اور قبولیتِ دُعا میں جلدی مچانے سے خُود کو بچائیے  :  

اَفسروں کے پاس تو بار بار دھکّے کھاتے ہو مگر

دُنْیوی اَفسروں سے کام نِکلوانے کے آرزو مَندوں کو دیکھا جاتا ہے کہ تین تین برس تک اُمِّیداور انتظار میں گُزار دیتے ہیں ، صُبح و شام اُن کے دروازوں پردَوڑتے ہیں اور وہ اَفسران ہیں کہ مُنہ نہیں لگاتے ،  جواب نہیں دیتے  ، جِھڑکْتے ، ناک بَھوں چَڑھاتے ہیں ، ان افسروں کے پاس دھکّے کھانے میں گرچہ برسَوں گُزر جائیں مگر اُمّید اب بھی پہلے دن کی طرح مضبوط ہے ، دُنیاوی افسروں کے ہاں دھکّے کھانے والے تو نہ اُمّید توڑیں  ، نہ اُن کا پیچھا چھوڑیں ،  مگر افسوس ! اللہ     پاک کے دروازے پر اَوّل تَو آتا ہی کون ہے !  اور آئے بھی تَو اُکتاتے ،  گھبراتے ،  کل کا ہوتا آج ہوجائے ، ایک ہفتہ کچھ پڑھتے گُزرا اور شِکایَت ہونے لگی ، صاحِب  ! پڑھا تَو تھا ، کچھ اَثَر نہ ہوا ! یہ اَحمَق اپنے لئے قَبولِیَّت کا دروازہ خُود بند کرلیتے ہیں۔ مُحمَّدٌرَّسُوْ لُ اللہ   صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   فرماتے ہیں  :  یُسْتَجابُ لِاَحَدِکُمْ مَالَمْ یُعَجِّلْ یَقُوْلُ دَعَوْتُ فَلَمْ یَسْتَجِبْ لِی یعنی تُمہاری دُعا قَبول ہوتی ہے جب تک جلدی نہ کرو یہ مت کہوکہ میں نے دُعا کی تِھی قَبول نہ ہوئی۔([1])مزید فرماتے ہیں  :  بَعض تَواِس تاخیر پر ایسے بے قابو  ہوجاتے ہیں کہ اَعْمال  ، اَوْرَاد اور دُعاؤں کی تاثیر سے اپنا اعتقاد بلکہ نَعُوْذُ بِاللہ !اللہ   پاک کے وَعدۂ کرم سے بھی اِعتِماد ختم کربیٹھتے ہیں۔ایسوں سے کہاجائے


 

 



[1] صحیحُ البخاری ج ۴ص۲۰۰حدیث ۶۳۴۰