Book Name:Qabooliyat e Dua Kay Waqiat
کردے ، وہ مجبور تھی تیار ہوگئی ، جب میں اس کے ساتھ تنہائی میں گیا اور اس پر قابو پالیا تو اس نے کہا : اللہ پاک سے ڈر اور ناحق مُہر کو نہ توڑ (یعنی اس بُرے کام سے باز آجا) یہ سن کر میں نے اسے چھوڑ دیا اور میں بُرائی سے باز رہا ، حالانکہ مجھے اس سے شدید محبت تھی ، پھر میں نے ا س سے وہ دِینا ر بھی واپس نہ لئے ، یااللہ پاک ! اگر میں نے یہ عمل صرف تیری رِضا کیلئے کیا تھا تو ہمیں اس مصیبت سے نجات عطا فرما ! چٹان کچھ اور سَرَک گئی لیکن اب بھی وہ باہر نہ نکل سکتے تھے۔ تیسرے نے کہا : یااللہ پاک ! میں نے کچھ مزدوروں سے کام کروایا اور سب کی مزدوری دے دی ، لیکن ان میں سے ایک مزدور اُجرت چھوڑ کر چلا گیا ، میں نے وہ تجارت میں لگا دی تو اس کی رقم بڑھتی رہی کچھ عرصہ بعد وہ آیااور کہا : اے اللہ پاک کے بندے ! میری اُجرت مجھے دے دے۔ میں نے کہا : یہ اونٹ ، گائے ، بکری ا ور غلام جو کچھ تم دیکھ رہے ہو ، یہ سب تمہارے ہیں ۔ اس نے کہا : اے اللہ پاک کے بندے ! مجھ سے مذاق مت کر۔ میں نے کہا : میں مذاق نہیں کر رہا ، یہ سب کچھ تمہارا ہی ہے۔ چنانچہ ، وہ سب مال لے کر چلا گیا اور کچھ بھی نہ چھوڑا۔ یااللہ پاک ! اگر میرا یہ عمل تیری رِضا کیلئے تھا تو ہمیں اس مصیبت سے نجات عطا فرما ! پس چٹان ہٹ گئی اوروہ تینوں باہر نکل کر اپنی منزل کی طرف چل دئیے ۔([1])
عَلَّامَہ اِبْنِ بَطَّال رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اس حدیث ِپاک کے تحت فرماتے ہیں : جو شخص سچی نیت سے اپنے اُن اعمال کے وسیلہ سے دُعا مانگے ، جو اس نے خالص اللہ پاک کی رضا کے لئے کئے تھے تو اُمید ہے کہ اس کی دُعا قبول ہوگی ، جب غار میں پھنسے لوگوں نے اپنے اُن اعمال کے وسیلے سے دُعا مانگی جو انہوں نے خالص رضائے الٰہی کے لئے کئے تھے اور انہوں نے امید کی کہ ان کے وسیلے سے غار کا منہ کھل جائے گا ، تو اللہ