Book Name:Faizan e Ramzan

رمضان المبارک کے 2ناموں کی وضاحت

   حضرت سلیمان فارسی  رَضِیَ اللہ عَنْہ  روایت کرتے ہیں : اللہ پاک کے پیارے نبی ، مکی مدنی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ماہِ شعبان کے آخری دِن رمضان المبارک کے فضائل بیان فرمائے ، اس میں فرمایا : ہُوَ شَہْرُ الصَّبْرِ رمضان صبر کامہینا ہے اور صبر کا ثواب جنت ہے ، رمضان المبارک مُؤاسات کا مہینا ہے۔ ([1]) 

پیارے اسلامی بھائیو!رمضان المبارک کاماہِ صبر ہونا تو بالکل واضِح ہے کہ اس مہینے میں کھانے پینے سے اور ہر وہ چیز جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ، اس سے صبح سے شام تک صبر کیا جاتا ہے ، لہٰذا اِسے ماہِ صبر کہتے ہیں۔ باقِی رہا اسے “ ماہِ مُؤاسات “ کہنا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ مُؤاسَات کا معنی ہے : ہمدردی ، بھلائی اور غم خواری۔ چونکہ رمضان المبارک میں سارے مسلمانوں سے ، خاص کر قریبی رشتہ داروں سے بھلائی کرنے میں زیادہ ثواب ہے ، اس لئے اسے ماہِ مُؤاسَات کہتے ہیں۔ عُلَمائے کرام نے روزہ فرض ہونے کی حکمتوں میں ایک حکمت یہ بھی بیان فرمائی ہے کہ روزہ فَقْر وفاقَے کا عَمَلی طَور پر اِحْسَاس دلاتا ہے۔  فَقْر کیا ہے؟ غُرْبَت کیا ہے؟ گھر میں فاقے پر فاقے چل رہے ہوں تو کیسی مشکل ہوتی ہے؟ اس بات کو جتنے بھی آسان لفظوں میں بیان کر لیا جائے ، ہم غربت وفقیری کا معنی تو سمجھ لیں گے مگر اس کا پُورا اِحساس حاصِل نہیں ہو گا ، اگر بندہ خود بھوک سے دوچار ہو جائے ، تب اسے غُرْبت کا حقیقی مفہوم سمجھ آئے گا اور جب یہ حقیقی مفہوم سمجھ جائے گا تو خود ہی غریبوں ، فقیروں کی خیر خواہی کی طرف مائِل ہو جائے گا۔


 

 



[1]...شُعَبُ الْاِیْمَان ، باب : فی الصیام ، جلد : 3 ، صفحہ : 305 ، حدیث : 3608۔