Book Name:Faizan e Ramzan
الحمد للہ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
پیارے اسلامی بھائیو! نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف کا معنی ہے : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نیت کی۔ جب بھی مَسْجِد میں حاضِری ہو ، ہر بار یاد کر کے عربی ، اردو یا کسی بھی زبان میں اعتکاف کی نیت کر لینی چاہیے ، اِنْ شَآءَ اللہ! اس کی برکت سے جب تک مسجد میں رہیں گے ، نفل اعتکاف کا ثواب بھی ملتا رہے گا۔ یاد رکھئے! مسجد میں کھانا ، پینا ، سونا ، سحری افطاری کرنا ، دَم کیا ہوا پانی پینا وغیرہ شرعاً جائِز نہیں ، اعتکاف کی نیت کر لیں گے تو یہ کام بھی جائِز ہو جائیں گے۔
سلطانِ مکہ ، تاجدارِ مدینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ باقرینہ ہے : *جس نے ماہِ رمضان کو پایا اور اس کے روزے نہ رکھے وہ شخص شَقِی (یعنی بدبخت ) ہے ، *جس نے اپنے والدین یا کسی ایک کو پایا اور ان کے ساتھ اچھا سلوک نہ کیا وہ بھی شَقِی (یعنی بدبخت) ہے *اور جس کے پاس میرا ذِکْر ہوا اَور اس نے مجھ پر درود نہ پڑھا وہ بھی شَقِی (یعنی بدبخت) ہے۔ ([1])
کعبہ کے بدرُ الدّجٰی تم پہ کروڑوں درود طیبہ کے شمسُ الضُّحٰی تم پہ کروڑوں درود
تم سے جہاں کا نظام ، تم پہ کروڑوں سلام تم پہ کروڑوں ثنا ، تم پہ کروڑوں درود([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد