Book Name:Faizan e Ramzan

آپ اپنے ہاتھوں سے مجھے غسل دیجئے ، میری نمازِ جنازہ ادا فرمائیے اور مجھے تنہا مت چھوڑئیے گا ، ساری رات میری قبر کے پاس تشریف فرما رہئے گا اور مُنْکَر نَکِیْر کی آمد کے وقت مجھے تلقین بھی فرمائیے گا۔

آئیے! سنتے ہیں ہیں کہ تلقین کیا ہے؟تَلْقِیْن کا معنی ہے : نصیحت کرنا ، سکھانا۔ جب مَیّت کو قبر میں اُتار کر مٹی ڈال دیتے ہیں ، اس وقت کوئی بھی شخص قبر کے سرہانے کھڑے ہو کر مَیِّت کا اور اس کی ماں کا نام لے کر پکارتا ہے : یَافُلاں بِن فُلانہ! مُردَہ اس کی آواز سُنتا ہے مگر جواب نہیں دیتا ، تلقین کرنے والا دوبارہ پُکارتا ہے : یَا فُلاں بِن فُلانہ! اس بار مردہ اس کی آواز سنتا اور سیدھا بیٹھ جاتا ہے ، تلقین کرنے والا تیسری بار بھی یُوں ہی پکارتا ہے : یَا فُلاں بِن فُلانہ! اس بار مردہ کہتا ہے : مجھے تلقین کر ، اللہ پاک تجھ پر رحم فرمائے۔ اب تلقین کرنے والا کہتا ہے : اُذْکُرْ مَا خَرَجْتَ عَلَیْہِ مِنَ الدُّنْیَا یاد کرتُو دُنیا سے کس حال میں گیا ہے شَہَادَۃَ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللہ وَاَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ تُو گواہی دیتا تھا کہ اللہ پاک کے سِوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اللہ کے بندے اور رسول ہیں ، وَاَنَّکَ رَضِیْتَ بِاللہ رَبًّا وَبِالْاِسْلَامِ دِیْناً وَبِمُحَمَّدٍ نَبِیًّا وَّ بِالْقُرْاٰنِ اِمَاماً تُو اللہ پاک کے رَبّ ہونے پر ، اسلام کے دین ہونے پر ، مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نبی ہونے پر اور قرآن کے امام ہونے پر راضِی تھا۔

پیارے اسلامی بھائیو!تلقین کا یہ طریقہ سرکارِ عالی وقار ، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بتایا اور فرمایا : جب تلقین کرنے والا مُردَے کو تلقین کرتا ہے تو مُنْکَر نَکِیْر (یعنی قبر میں سوال پوچھنے والے فرشتے) ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر کہتے ہیں : چلو ہم اس کے پاس کیا بیٹھیں جسے لوگ اُس کی دلیل سکھا چکے۔