Book Name:Faizan e Ramzan

نبوت  صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے 3 مرتبہ فرمایا : میرے نائِب پر اللہ پاک کی رَحمت ہو۔ عَرْض کیا گیا : حُضُور! آپ کے نائِب کون ہیں؟ فرمایا : میری سُنّت سے مَحبَّت کرنے اور دوسروں کو سکھانے والے۔ ([1])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا!                        جَنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

 “ بچوں پر شفقت کرنا “ سُنّت ہے

دو ۲فرامینِ مصطفےٰ  صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : (1) : جو ہمارے چھوٹوں پر رحم نہیں کرتا وہ ہم سے نہیں۔ ([2])(2) : جَنّت میں ایک گھر ہے جس کا نام ہے : دَارُالْفَرَح(خوشی کا گھر) ، اس میں وہی لوگ داخِل ہوں گے جو بچوں کا دل خوش کرتے ہیں۔ ([3])

اے عاشقانِ رسول! بچوں پر شفقت کرنا سُنّتِ مصطفےٰ ہے * ہمارے پیارے آقا ، مدنی مصطفےٰ  صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  بچوں پر نہایت شفقت فرماتے تھے*جب بھی نیاپھل آتا اس میں برکت کی دعا فرمانے کے بعد سب سے پہلے بچوں کو عنا یت فرماتے *آپ  صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  بچوں کے پاس سے گزرتے تو انہیں سلام کرتے * بچوں کی تَحْنِیْک فرماتے (یعنی گھُٹّی دیا کرتے) ، ان کو گود میں بٹھایا کرتے تھے ، ایک روز حضرت اُمِّ قَیس  رَضِیَ اللہ عَنْہ ا اپنے دودھ پیتے بچے کو خدمتِ اَقدس میں لائیں ، آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اس بچے کو اپنی گود میں بٹھا لیا اس نے آپ  صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کے کپڑوں پر پیشاب کر دیا ، آپ  صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے اس پر پانی بہا دیا اور کچھ نہ فرمایا * ایک دیہاتی جانِ عالم ، نورِ مجسم   صَلّی اللہ


 

 



[1]...جامع بیانِ عِلْم ، بَابُ : عِلْم کے فضائل ، جلد : 1صفحہ : 201 ، حدیث : 220۔

[2]...ترمذی ، کتاب : بِرْ وَالصلہ ، صفحہ : 471 ، حدیث : 1919۔

[3]...جامع صغیر ، صفحہ : 140 ، حدیث : 2321۔