Book Name:Faizan e Ramzan

بگڑے اخلاق سنور گئے

شُجاع آباد ضلع ملتان کے ایک اسلامی بھائی والدین کے معاذ اللہ انتہا درجہ گستاخ تھے ، کرکٹ اور بلیرڈ کھیلنے میں دِن برباد کرتے اور رات ویڈیو سنٹر کی زینت بنتے ، ماہِ رمضان المبارک میں ماں باپ سے انہوں نے بہت زیادہ لڑائی کی یہاں تک کہ بھر میں توڑ پھوڑ مچا دی ، اپنی گناہوں بھری زندگی سے خود بھی بیزار تھے ، غضب کے جذباتی تھے اسی لئے معاذ اللہ کئی بار خود کشی کی بھی کوشش کی مگر الحمد للہ! ناکامی ہوئی۔ اللہ پاک کے کرم سے ان کو ماہِ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف کا شوق پیدا ہوا ، اپنے گھر کی قریبی مسجد میں اعتکاف کا ارادہ تھا کہ ایک اسلامی بھائی سے ملاقات ہو گئی ، ان کی انفرادی کوشش کے نتیجے میں عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کے تحت عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ کراچی میں ہونے والے اجتماعی اعتکاف میں عاشقانِ رسول کے ساتھ معتکف ہو گئے۔ الحمد للہ! اجتماعی اعتکاف کی برکتوں کے کیا کہنے! کلین شیو اور پینٹ میں کسے کسائے تھے مگر سیکھنے سکھانے کے حلقوں ، سنتوں بھرے بیانات اور عاشقانِ رسول کی صحبت نے وہ رنگ چڑھایا کہ ہاتھوں ہاتھ داڑھی بڑھانا شروع کر دی ، عمامہ شریف کا تاج سر پر سجا لیا اور چاند رات خوب رَو رَو کر گناہوں سے توبہ کرنے کے بعد گھر جانے کے بجائے ہاتھوں ہاتھ 3 دِن کے مدنی قافلے میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سفر پر روانہ ہو گئے۔ ان کا کہنا ہے : خدا کی قسم! یہ میری زندگی کی سب سے پہلی عید تھی جو بہت اچھی گزری۔ واپسی پر گھر آکر امی جانے کے قدموں سے لپٹ گئے اور اس قدر روئے کہ ہچکیاں بندھ گئیں اور بےہوش ہو گئے۔ کم وبیش آدھے گھنٹے کے بعد جب ہوش آیا تو سارے گھر والے انہیں گھیرے ہوئے تھے اور تصویرِ حیرت بنے ایک دوسرے کا منہ تک