Book Name:Faizan e Ramzan

مَہِ رمضان کے صدقے میں فرمادے کرم مولیٰ!

بَرَاءَت دے عذابِ قبر سے ، نارِ جہنّم سے

مہِ شعبان کے صدقے میں کر فضل و کرم مولیٰ!

نہیں درکار وہ خوشیاں ، جو غفلت کا بنیں ساماں

عطا کر اپنی اُلْفت ، اپنے پیارے کا تُو غم مولیٰ!([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول ! مبارک ہو...! سب کو مُبَارَک ہو...!! اللہ پاک کے کرم سے ، اس کے فَضْل اور احسان سے ایک بار پھر رمضان المبارک تشریف لا رہا ہے ، ابھی چند ہی دِن کے بعد ایک شام آئے گی کہ جب نگاہیں آسمان کی طرف لگی ہوں گی ، چاند دیکھنے کی کوشش کی جا رہی ہو گی ، ایک طرف سے آواز آئے گی ، وہ دیکھو ! رمضان کا چاند نظر آگیا ، اس کے ساتھ ہی مَسَاجِد میں اِعْلانات ہونے لگیں گے : سب عاشقانِ رسول کو مبارک ہو! عظمتوں ، رفعتوں ، برکتوں ، مغفرتوں والے مہینے رمضان المبارک کا چاند نظر آگیا ہے ، کل اِنْ شَآءَ اللہ! روزہ ہو گا۔

مرحبا! صد مرحبا! پھر آمدِ رمضان ہے                   کِھل اُٹھے مُرجھائے دِل ، تازہ ہوا اِیمان ہے

یاخُدا ہم عاصیوں پر یہ بڑا اِحْسان ہے                    زِندگی میں پھر عطا ہم کو کیا رمضان ہے

اَبْرِ رحمت چھا گیا ہے اور سماں ہے نور نور          فَضْلِ رَبّ سے مغفرت کا ہو گیا سامان ہے

ہر گھڑی رَحْمت بھری ہے ، ہر طرف ہیں برکتیں      ماہِ رمضاں رحمتوں اور برکتوں کی کان ہے

یاالٰہی! تُو مدینے میں کبھی رمضاں دکھا                  مُدَّتوں سے دِل میں یہ عطّار کے ارمان ہے([2])


 

 



[1]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 98-99۔

[2]...وسائل بخشش ، صفحہ : 705-706۔