Book Name:Wabae Amraz or islam
احتیاطوں پر عَمَل کرنے کی بالکل حاجت نہیں ہے ، بعض نادان تو حکومتوں پر ، ڈاکٹر حضرات پر الزام تراشیاں کر کے معاذ اللہ! گُنَاہوں کا شِکار بھی ہو رہے تھے۔
پیارے اسلامی بھائیو! یہ دونوں ہی انداز غلط ہیں ، پہلی بات تو یہ یاد رکھئے کہ ہمّت ہارنا اَور نفسیاتی طور پر خوف زَدہ ہو جانا خود ایک مَرض ہے ، ہمارے پیارے دینِ اسلام کی یہ خاصیت ہے کہ اسلام ہمیں حوصلہ دیتا ہے اَوْر آخری سانس تک ہماری ہمت بندھاتا ہے ، یہ اسلام کا مزاج ہے ، اسلام ہمیں ڈرنا نہیں ، بلکہ حالات کا مقابلہ کرنا سکھاتاہے ، اسلام ہمیں جینا سکھاتا ہے ، اسلام کی بہت ساری تعلیمات میں سے صِرْف ایک تعلیم “ تَقْدِیْر “ کو ہی لے لیجئے ، اللہ پاک نے قرآنِ مجید میں فرمایا :
مَاۤ اَصَابَ مِنْ مُّصِیْبَةٍ فِی الْاَرْضِ وَ لَا فِیْۤ اَنْفُسِكُمْ اِلَّا فِیْ كِتٰبٍ مِّنْ قَبْلِ اَنْ نَّبْرَاَهَاؕ- (پارہ27 ، سورۃالحدید : 22)
ترجمہ کنز الایمان : نہیں پہنچتی کوئی مصیبت زمین میں اور نہ تمہاری جانوں میں مگر وہ ایک کتاب میں ہے قبل اس کے کہ ہم اُسے پیدا کریں ۔
یہ تقدیر ہے کہ دُنیا میں انسان کے ساتھ جو کچھ ہونے والا تھا اور انسان جو کچھ کرنے والا تھا ، اللہ پاک نے سب کچھ اپنے عِلْمِ حقیقی سے جانا اور تَقْدِیْر میں لکھ دیا ، اس تقدیر پر ایمان رکھنے کا فائدہ کیا ہوتا ہے؟ اس سے اگلی آیت میں اس کی حکمت بیان کی ، ارشاد ہوتا ہے :
لِّكَیْلَا تَاْسَوْا عَلٰى مَا فَاتَكُمْ وَ لَا تَفْرَحُوْا بِمَاۤ اٰتٰىكُمْؕ- (پارہ27 ، سورۃالحدید : 23)
ترجمہ کنز الایمان : اس لئے غم نہ کھاؤ اس پر جو ہاتھ سے جائے اور خوش نہ ہو اس پر جو تم کو دیا ۔
یعنی اے انسانو! تمہیں جو ملتا ہے ، اللہ پاک کی طرف سے ملتا ہے ، لہٰذا اُس پر اِتْرانا خلافِ عقل ہے ، چاہیے کہ بندہ نعمت ملنے پر شکر ادا کرے اور جو مصیبت ، پریشانی ، بیماری آتی ہے وہ بھی اللہ پاک کے حکم سے ، تقدیر میں لکھے ہوئے کے مطابق آتی ہے ، جب