Book Name:Wabae Amraz or islam

ہے البتہ وباؤں سے ڈرکر سہم جانا ، علاقہ چھوڑ کر بھاگنے کی کوشش کرنا ایک مسلمان کے عقیدے کے بھی خلاف ہے اور عقل کے بھی خلاف ہے۔

وباؤں کے مُتَعَلِّق اسلامی تعلیمات

انسانوں میں پائی جانے والی جتنی بیماریاں ہیں ، بنیادی طور پر  ان کی 3 اَقْسَام ہیں :

(1) : وہ بیماریاں جو ہمارے جسم میں ہی پیدا ہوتی ہیں اور ہمارے تک ہی محدود رہتی ہیں ، جیسے : ٹائیفائڈ(Typhoid) ، شوگر ، دِل کے امراض وغیرہ۔

(2) : دوسری قسم کی بیماریاں وہ ہیں جنہیں اِنْجِیْکْٹِوْ (Injective) ، بیماریاں کہا جاتا ہے ، ایسے اَمْرَاض عُمُوماً ہمارے جسم میں پیدا نہیں ہوتے بلکہ کہیں سے ان کے جراثیم ہم تک پہنچتے ہیں البتہ ان جراثیم سے فَضَا آلود نہیں ہوتی ، یہ اَمْراض ایک شخص سے دوسرے کی طرف خون وغیرہ کے ذریعے منتقل ہوتے ہیں ، جیسے : ہیپاٹائٹس ، اَیْڈز(Aids) ،  وَغیرہ۔

(3) : تیسری قسم کی بیماریاں وہ ہیں جنہیں وبائی اَمْراض کہتے ہیں ، یہ اَصْل میں جراثیم (Germs) ، ہوتے ہیں جو فضا کو آلود کر دیتے ہیں ، پھر اُس فضا میں سانس لینے والے ہر شخص کو یہ امراض لگنا ممکن ہوتاہے ، طاعُوْن اور کُرُونا وائِرس اس کی واضح مثالیں ہیں۔

پیارے اسلامی بھائیو! بیماری چاہے کوئی بھی ہو ، انسانی جسم ہی میں پیدا ہو کر ، جسم ہی تک محدود رہنے والی ہو ، اِنْجِیْکْٹِوْ (Injectiveہو ، چاہے وبائی امراض ہوں ، اس کے متعلق 2 باتیں ہمیشہ یاد رکھئے! نمبر 1 : کوئی بھی بیماری نہ تَو خود بخود اُڑ کر ایک سے دوسرے کو لگ سکتی ہے ، نہ خود اپنے ارادے سے انسان کو بیمار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ نمبر 2 : جراثیم (Germs) خود کوئی مرض نہیں ہیں ، یہ تَو اللہ پاک کی چھوٹی سی مخلوق ہے ،