Book Name:Wabae Amraz or islam

وہی ہوتا ہے جسے اللہ مالدار کرتا ہے ، کون ہے جو ہمیشہ اس دُنیا میں رہنے کی خواہش نہیں رکھتا؟ کیا کوئی ہمیشہ اس دُنیا میں رہتا ہے؟ نہیں رہتا ، نہ چاہتے ہوئے بھی رُوح فرشتے کے حوالے کرنی ہی پڑتی ہے ، جان دینی ہی پڑتی ہے ، دُنیا سے جانا ، قبر میں اُترنا ہی پڑتا ہے۔

اَجَل نے کِسْریٰ ہی چھوڑا ، نہ دارا          اسی سے سکندر سا فاتح بھی ہارا

ہر اِک لے کے کیا کیا نہ حسرت سدھارا       پڑا رِہ گیا سب یوں ہی ٹھاٹھ سارا

جگہ جی لگانے کی دُنیا نہیں ہے            یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے

جب اس دُنیا میں انسان بھی پُوری طرح اپنی مرضی کا مالِک نہیں ہے تَو چھوٹے چھوٹے جراثیم اپنے ارادے اور مرضی سے کسی کو بیمار کرنے کی صلاحیت کیسے رکھ سکتے ہیں؟

الحمد للہ! ہم مسلمان ہیں ، ہمارا اِیْمان ہے کہ اللہ پاک نے اَعْمَال میں انسان کو اختیار ضرور دیا ہے مگر نِظَامِ کائنات میں انسان کا اختیار نہیں ، یہ دُنیا اللہ پاک کی مرضِی سے چل رہی ہے ، ہم راستے کا انتخاب کرتے ہیں مگر اس راستے پر چلنے ، اسے عُبُور کرنے ، منزل تک پہنچنے کی طاقت اللہ پاک دیتا ہے ، ہمیں بیماری لگنی ہے یا نہیں لگنی ، یہ اللہ پاک کے ارادے پر مَوْقُوف ہے ، دوائی کھانا ، نہ کھانا ہمارے اختیار میں ہے مگر اُس دوائی کو شفا کا ذریعہ بنانا ، نہ بنانا اللہ پاک کے قبضہ و اختیار میں ہے ، اللہ پاک کے پیارے نبی حضرت اِبْرَاہیم  عَلَیْہِ السَّلام  نے کافِروں کے سامنے اِعْلانِ توحید کیا اور انہیں اللہ پاک کا تَعَارُف  کرواتے ہوئے فرمایا : میرا رَبّ جس کی میں عِبَادت کرتا ہوں ، وہ ہے کہ

وَ اِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ یَشْفِیْنِﭪ(۸۰)  (پارہ19 ، سورۃالشعراء : 80)                                            

ترجمہ کنز الایمان : اورجب میں بیمار ہوں تو وہی مجھے شِفا دیتا ہے۔

مَاشَآءَ اللہ! کلام کا حُسْن دیکھئے! ہے تَو بیماری بھی اللہ پاک ہی کی جانِب سے اور دیتا شفا