Book Name:Wabae Amraz or islam

کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے ، بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے!

*عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے بیان سُنوں گا *پورا بیان سنوں گا *عِلْمِ دین کی تعظیم کی خاطر خوب توجہ سے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا ، اس پر عمل کی کوشش بھی کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                  صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

70 ہزار مُردَے زِندہ ہو گئے

واسَط عِرَاق کا  شہر ہے ، یہاں ایک بستی تھی : داوَرْدَان ، بہت پُرانی بات ہے ، اس بستی میں ایک مرتبہ طاعُون(Plague) پھیلا ، لوگ دھڑا دھڑ مرنے لگے ، صُورتِ حال خوفناک ہو گئی ، ہر ایک کے سَر پر موت کا ڈَرْ سُوار ہو گیا ، ایک قول کے مطابق بستی کے 70 ہزار افراد نے موت کے ڈر سے بِسْتَر سمیٹے ، کھانے پینے کی اشیاء ساتھ لیں اور بستی چھوڑ کر پہاڑوں میں چلے گئے ، اللہ پاک کو ان کی یہ حرکت بہت ناپسند ہوئی ، چنانچہ اللہ پاک کے حکم سے ایک فرشتے نے پُکار کر کہا : مُوْتُوْا سب مَر جاؤ!

یہ آواز آنا تھی کہ 70 کے 70 ہزار ، بغیر کسی بیماری کے یَک دَم ہَلاک ہو گئے۔ 8 دِن تک ان کی لاشیں ویسے ہی پڑی پڑی پھول پھٹ گئیں اور چاروں طرف بدبُو پھیلنے لگی ، آس پاس کے لوگ بدبو سے پریشان ہو کر یہاں پہنچے اور چاہا کہ انہیں دَفْن کر دیں مگر اتنے سَارے مُردَے دَفْن کرنا بہت دُشوار تھا ، لہٰذا اُنہوں نے مُردَوں کے آس پاس اونچی دیواریں کر دیں ، اس طرح کافِی عرصہ گزر گیا ، لاشیں بالکل سَڑ گَل گئیں ، ہڈیاں بکھر گئیں ، پھر  ایک دِن حضرت حِزْقِیل  عَلَیْہِ السَّلام  کا یہاں سے گزر ہوا۔


 

 



[1]...جامع صَغِیر ، صفحہ:557، حدیث : 9326۔