Book Name:Wabae Amraz or islam

حضرت حِزْقِیل  عَلَیْہِ السَّلام  اللہ پاک کے نبی ہیں ، آپ کو ذُوْ الکِفْل بھی کہا جاتا ہے ، آپ حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلام  کے تیسرے خلیفہ ہیں۔  حضرت حِزْقِیل  عَلَیْہِ السَّلام  نے اتنی ساری ہڈیاں بکھری ہوئی دیکھیں تو بہت دُکھی ہوئے ، دِل رَنج وغم سے بھر گیا ، آنکھوں میں آنسو آگئے ، دُکھ کی اس کیفیت میں اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کیا : الٰہی! انہیں زِندہ کر دے۔

انبیائے کرام  علیہم السَّلام  الحمد للہ! بلند شان والے ہیں ، ان کا اللہ پاک کی بارگاہ میں وہ مقام و مرتبہ ہے کہ ان کی خواہش پر اللہ پاک اپنے قانون بدل دیتا ہے ، قُدْرت کا قانون ہے کہ مُردےقیامت سے پہلے زِندہ نہیں کیے جاتے لیکن قربان جائیے! حضرت حِز قیل  عَلَیْہِ السَّلام نے ایک دو نہیں ، 70 ہزار مُردوں کو قیامت سے پہلے زِندہ کرنے کی آرزو کی تو اللہ پاک نے وحی بھیجی ، فرمایا : اے حِزْقِیل! انہیں پُکارئیے...!!

واہ! سُبْحٰنَ اللہ!زِندہ کرنا اور مارنا اللہ پاک کی صفت ہے ، اللہ پاک خود اُن 70 ہزار مُردوں کو زِندہ فرما دیتا ، حضرت حِزْقِیل  عَلَیْہِ السَّلام  کی آرزو تب بھی پوری ہو جانی تھی مگر دکھانا تھا کہ اللہ پاک نے اپنے پیارے بندوں کی زبان میں ایسی تاثیر رکھی ہے ، ان کا فرما دینا ہی مُردَے زِندہ کرنے کے لئے کافِی ہے۔ مولانا رُوْم   رَحْمۃ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں :

گُفْتَۂِ اُوْ گُفْتَۂِ اَللہ بَوَدْ                                                                                                                       گَرْچِہ اَزْ حُلْقُوْمِ عَبْدُاللہ بَوَدْ

ترجمہ : محبوب بندوں کا فرمان ، فرمانِ الٰہی ہی ہوتا ہے ، اگرچہ یہ الفاظ بَنْدے کی زبان سے ادا ہوتے ہیں

اللہ پاک کا حکم ملا ، حضرت حِزْقِیل  عَلَیْہِ السَّلام  نے بکھری ہوئی ہڈیوں کو پُکارا : اےہڈیو! اللہ پاک کے حکم سے جمع ہو جاؤ! حکمِ نبی سُنتے ہی تمام ہڈیاں اپنے اپنے جسم کے ساتھ ترتیب سے جُڑ گئیں ، ڈھانچے تیار ہو گئے۔ حضرت حِزْقِیل  عَلَیْہِ السَّلام  نے دوبارہ حکم دیا : قُدْرَت والے مالک ومولیٰ کے حکم سے گوشت اور کھال پہن لو! سب ڈھانچوں پر گوشت اور کھال چڑھ