Book Name:Susti-o-Kahili Say Nijat Kasay Milay

کرنے دیں گے ، یہ 4 منٹ کا مطالبہ کرے گا ، آپ ایک دِن سستی کریں گے ، یہ 2 دِن کی سُستی کا مطالبہ کرے گا۔ اگر آپ آج سُستی کر کے ، آج کا کام کل پر ڈال رہے ہیں اور اس خوش فہمی میں ہیں کہ کل آپ خوب محنت کر لیں گے تو یہ دھوکہ ہے ، کیونکہ آج نفس کا مطالبہ کمزور ہے ، کل یہ مزید شِدَّت اختیار کر لے گا ، آج آپ سُستی کر رہے ہیں ، کل آپ کا نفس زیادہ سست ہو گا ، آپ کل بھی محنت نہیں کر پائیں گے۔ ایک شخص تھا ، اسے سگریٹ پینے کی عادَت تھی ، وہ اپنی اس عادَت سے تنگ تھا ، سگریٹ چھوڑنا چاہتا تھا ، ایک دِن اُس نے اپنے فیس بُک پیج پر سگریٹ کی تصویر لگائی اور نیچے لکھا : Last one (لَاسْٹْ وَنْ یعنی یہ میری زندگی کی آخری سگریٹ ہے)۔ اگلے دِن پھر اس نے ایک تصویر لگائی ، نیچے لکھا تھا : Last one (لَاسْٹْ وَنْ)۔ وہ بےچارہ ہر روز Last one (لَاسْٹْ وَنْ) ، Last one (لَاسْٹْ وَنْ) کہتا رہا مگر سگریٹ چھوڑ نہیں پایا۔ ماہِرینِ نفسیات کہتے ہیں : آپ اپنی جو عادَت چھوڑنا چاہتے ہیں ، یک لخت چھوڑ دیجئے ، last one (لَاسْٹْ وَنْ) کہہ کر خود کو تسلی دینا محض ایک دھوکہ ہے۔ اپنی ہر بُری عادَت کے متعلق The End (دِیْ اَیْنڈ) کہنے کی عادَت بنائیے۔ اِنْ شَآء اللہ! بہت جلد آپ اپنے اندر تبدیلی پیدا کر لیں گے۔

(2) : خود کو مَصْرُوف کر دیجئے

عربی کا مقولہ ہے : اِنْ اَرَدْتَّ اَنْ لَا تَتَّعِبْ فَاتَّعِبْ اگر تم تھکاوٹ سے چھٹکارا چاہتے ہو تو خود کو تھکاڈالو۔ ([1]) یہ سُستی ختم کرنے کا زبردست فَارْمُوْلا ہے ، اسے ایک مثال سے سمجھئے! ایک شخص جسے دوڑنے کی عادَت نہیں ،  اگر وہ دوڑ لگائے تو کم وبیش 15 یا 20 منٹ میں تھک جائے گا اور ایک ایسا آدمی جو روزانہ دوڑتا ہے ، اسے دوڑنے کی عادَت ہے ، وہ 2


 

 



[1]...الذریعۃ الی مکارم الشریعۃ ، الباب السادس ، مدح السعی وذم الکسل ، صفحہ : 268۔