Book Name:Susti-o-Kahili Say Nijat Kasay Milay

یاد رکھئے! ہمیں سُستی و کاہلی نہیں کرنی ، بلکہ سُستی کو دُور کر کے نیک اَعمال کے ذَرِیعے اپنے آپ کو نیک طبیعت بنانا ہے کیونکہ صِحَّت مند اور نیک طبیعت ہونا بھی اللہ پاک کی نعمتوں میں سے ایک نِعْمَت ہے جیسا کہ فرمانِ مُصْطَفٰے  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  ہے : جو شخص اللہ  پاک سے ڈرتا ہے اس کے لئے صِحَّت مند ہونا مالداری سے زِیادَہ بہتر ہے اور نیک طبیعت ہونا کئی نعمتوں کا مجموعہ ہے۔ ([1])

                             حضرت سَیِّدُنا محمد بن کعب  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  اس اِرشَادِ مُبارَکہ کی وَضَاحَت  فرماتے ہیں کہ بدن کا تَنْدُرُسْت رہنا عِبَادَت  کرنے میں مُعَاوِن ہوتا ہے۔ صِحَّت ایک عظیم  نِعْمَت  ہے جبکہ بیماراور سُست شخص عِبَادَت کرنے سے لاچار و عاجِز ہوتا ہے اور صِحَّت و تندرستی  کے ساتھ غُرْبَت کا ہونا اس بات سے بہتر ہے کہ لاچاری کے ساتھ مالداری ہو اور نیک طبیعت ہونا ایک ایسا(روحانی)سُرُورہے جس کے سَبب اللہ پاک اپنے بندے کو اپنی اِطَاعَت کی توفیق ، (عِبَادَت کے لیے) اُکْتَاہَٹ سے پاک زِنْدَگی اور تھکاوٹ سے پاک جسم عطا فرماتا ہے اور اسے(دنیا کے)خوفناک خطرات سے مامون کر دیتا ہے اور جب زِنْدَگی خدشات و خطرات سے مَحْفُوظ ہو جائے اور تنگی نہ رہے تو دل جِلا(یعنی زندگی)پاتا ہے اور نَفْس  مُطْمَئِن ہو جاتا  ہے ایسا شخص نعمتوں سے مالا مال ہو جاتا ہے۔ ([2])

کرجوانی میں عبادت کاہلی اچھی نہیں                                                     جب بڑھاپا آ گیا پھر بات  بن پڑتی نہیں

ہے بڑھاپا بھی غنیمت جب جوانی ہو چکی                                   یہ بڑھاپا بھی نہ ہوگا موت جس دم آ گئی

سُستی کے متعلق 3 اَحادیث


 

 



[1]...مسند احمد ، جلد : 9 ، صفحہ : 457 ، حدیث : 23802۔

[2]...دُنیا سے بےرغبتی اور امیدوں کی کمی ، صفحہ : 67 بتغیر قلیل۔