Book Name:Susti-o-Kahili Say Nijat Kasay Milay

اے عاشقانِ رسول! بتائیے! ایک طرف چائے کا ایک کپ ، دوسری طرف نمازِ باجماعت کی صُور ت میں 27 نمازوں کا ثواب ، آپ اپنی ، اپنے وقت کی کیا قیمت لگاتے ہیں؟ ایک طرف دوستوں کی بیٹھک ، ایک طرف جَنَّت ، بتائیے! آپ اپنی کیا قیمت لگاتے ہیں؟ ایک طرف بارِش ، بادَل ، خراب موسَم ، ایک طرف کامیابی ، دونوں میں سے آپ کس پر ہاتھ رکھتے ہیں؟ ایک طرف یہ مِزَاج کہ میرا دِل نہیں کر رہا ، دوسری طرف نیکیاں ، ایک طرف خواہش نفس ، دوسری طرف جنَّت کی اَبَدِی نعمتیں ، آپ کسے پسند کرتے ہیں ، اپنا وقت ، اپنی زِندگی کس کے بدلے فروخت کرتے ہیں۔ ذرا سوچئے! کیا ہماری زِندگی اتنی کم قیمت ہے کہ ہم بےمعنیٰ وُجُوہات کی بِنا پر اپنے مقصد کو فراموش کر دیں گے؟ نہیں ، ہماری زِندگی اتنی کم قیمت نہیں ہے ، لہٰذا کبھی بھی نفس کے بہکاوے میں مت آئیے۔ یاد رکھئے! جس طرح ہمارے پاس کام نہ کرنے کے بہانے ہوتے ہیں ، اسی طرح کام کرنے کے بھی ہزار رستے ہوتے ہیں۔

جو آنا چاہو ہزار رستے ، نہ آنا چاہو تو عُذْر لاکھوں

اگر آپ سُستی بھگانا چاہتے ہیں ، اگر آپ زِندگی کے سَفَر میں کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو کبھی بھی کام نہ کرنے کے بہانے مَت سوچئے! ہمیشہ کام کرنے کی راہیں تلاش کیجئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

(6-7-8) : دُعا کیجئے ، باوُضو رہئے ، ہدف بنا کر کام کیجئے

* سُستی سے بچنے کے لئے دُعاکرنا ہر گز مت بھولئے کہ دُعا مؤمن کا ہتھیار ہے ، سرکار عالی وقار ، بےکسوں کے مدد گار  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  اُمَّت کی تعلیم کے لئے دُعا مانگا کرتے تھے : اَللّٰہُمَّ اِنِّی اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْعِجْزِ وَالْکَسْلِ اے اللہ پاک! میں عاجِز آنے سے اور