Book Name:Susti-o-Kahili Say Nijat Kasay Milay

اُن میں سُستی کریں گے تو اپنی منزل حاصِل کر پائیں گے؟

یاد رکھئے! اللہ پاک نے کوئی چیز بےفائِدہ نہیں بنائی ، اس دُنیا میں ہر انسان کی ایک قیمت ہے ، کوئی گورا ہے یا کالا ، چھوٹا ہے یا بڑا سب قیمتی ہیں ، ہماری جان ، ہمارا وقت بہت قیمتی ہے لیکن فیصلہ ہم نے کرنا ہے کہ ہم اپنے آپ کی ، اپنے وقت کی کتنی قیمت وُصُول کرتے ہیں ، سستی کر کے ، آج آرام کر کے کل کی ناکامی اور شرمندگی خریدتے ہیں یا آج مشقت اُٹھا کر کل کی کامیابی حاصِل کرتے ہیں ، اس کا فیصلہ ہم نے کرنا ہے۔ الحمد للہ! ہم مسلمان ہیں ، کیا آپ جانتے ہیں ایک مسلمان کی ، اس کے وقت کی قیمت کیا ہے؟ جَنَّت...! جی ہاں! مسلمان کی قیمت جَنَّت ہے۔ پارہ : 11 ، سورۂ توبہ ، آیت : 111 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

اِنَّ اللّٰهَ اشْتَرٰى مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ اَنْفُسَهُمْ وَ اَمْوَالَهُمْ بِاَنَّ لَهُمُ الْجَنَّةَؕ-

ترجمہ کنز الایمان : بےشک اللہ نے مسلمانوں سے ان کے مال اور جان خرید لیے ہیں اس بدلے پر کہ ان کے لئے جنت ہے۔

مشہور صُوفِی بُزرگ ، مولانا رُوم  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  اس آیت کو ذِکْر کر کے فرماتے ہیں : دیکھو! اللہ پاک نے تمہیں ، تمہارے وقت کو ، تمہاری جان کو ، تمہارے مال اور کاروبار کو خرید لیا ہے کہ یہ چیزیں اللہ کریم کی راہ میں خرچ کرو تو تمہارے لئے ہمیشہ رہنے والی جنت ہے ، مسلمانو! اللہ پاک کے ہاں تمہاری ایسی قیمت ہے ، اگر (اپنا وقت گُنَاہوں میں گزار کر) خود کو دوزخ کے بدلے بیچ ڈالو تو اپنے آپ پر ظُلْم کرنے والے ہو۔ ([1])

تُو بَہ قِیْمَت وَرَائے دَوْ جَہَانَے                                                                              چِہْ کُنَمْ قَدْرِ خُوْد نَمِیْ دَانَے

مفہوم : تم دونوں جہان سے قیمتی ہو ، کیا کریں کہ تم اپنی قدر نہیں پہچانتے۔


 

 



[1]...فیہ ما فیہ ، صفحہ : 8۔