Book Name:Susti-o-Kahili Say Nijat Kasay Milay

ہوا ، رَجَبُ الْمُرَجَّب ، شَعْبانُ الْمُعَظَّم اوررَمَضانُ الْمُبارَک کے روزہ داروں کی برکتوں سے مالا مال جھومتا ہوا سلام!

اَلسَّلامُ عَلَیکُم وَرَحمَۃُ اللہِ وَ بَرَکاتُہ ٗ          اَلحَمدُ لِلّٰہِ رَبِّ العٰلمِینَ عَلٰی کُلِّ حال

ہو  نہ  ہو  آج  کچھ  مِرا  ذِکْر حُضور  میں ہوا

                   ورنہ  مری  طرف  خوشی  دیکھ  کے  مسکرائی  کیوں       (حدائقِ بخشش شریف)

اَلحَمدُ لِلہِ عَزَّوَجَلَّ ایک بار پھر خوشی کے دن آنے لگے ، ماہِ رَجَبُ الْمُرَجَّب کی آمد آمد ہے۔ اِس ماہ مُبَارَک میں عِبادت کا بیج بویا جاتا ، شَعْبانُ الْمُعَظَّم میں ندامت کے اشکوں سے آبپاشی کی جاتی اور ماہِ رَمَضانُ الْمُبارَک میں رحمت کی فصل کاٹی جاتی ہے۔

رجب کے ابتدائی تین روزوں کی فضیلت

رَجَبُ الْمُرَجَّب کے قَدر دانو! تَعْلِیْم و تَعَلُّم (یعنی سیکھنے اور سکھانے)اور کسبِ حلال میں رُکاوٹ نہ ہو ، ماں باپ بھی منع نہ کریں تو جلدی جلدی اور بہت جلدی مسلسل تین ماہ کے یا جس سے جتنے بن پڑیں اُتنے روزوں کے لیے کمر بستہ ہوجائے ، سحری اور اِفطار میں کم کھا کر پیٹ کا قفلِ مدینہ بھی لگائے۔ کاش !ہر گھر میں اور میرے جملہ مَدَارِسُ المدینہ اور تمام جَامِعَاتُ المدینہ میں روزوں کی بہاریں آجائیں ، بس پہلی رجب شریف سے ہی روزوں کا آغاز فرما دیجئے!

    رَجب کے ابتدائی تین روزوں کے فضائل کی بھی کیا بات ہے ! حضرتِ سیِّدُنا عبدُاللہ ابن عبّاس رَضِیَ اللہُ تَعَالیٰ عنہماسے روایت ہے کہ بےچین دلوں کے چین ، رحمتِ دارین ، تاجدارِ حرمین ، سرورِ کونین ، نانائے حسنین صَلَّی اللہُ تَعَالیٰ عَلَیْہِ وَاٰلہ وَسَلَّم کا فرمانِ رحمت نشان ہے : “ رجَب کے پہلے دن کا روزہ تین سال کا کَفّارہ ہے ، اور دوسرے دن کا روزہ دو سال کا اور تیسرے دن کا ایک سال کا کَفّارہ ہے ، پھر ہر دن کا روزہ ایک ماہ کا کفّارہ ہے “ ۔

(اَلْجامِعُ الصَّغِیر لِلسُّیُوطی