Book Name:Susti-o-Kahili Say Nijat Kasay Milay

بوجھ لگتا ہے * کھانا بنا بنایا ملے * روٹی پکی پکائی ملے * کپڑے دھلے دھلائے ملیں * مَوْٹَر سائیکل ، کار وغیرہ چلانی ہم نے ہے ، اس کی مَرَمَّت کوئی اَوْر کروا دے * ہر چیز ریموٹ کنٹرول (Remote Control) ہو * پنکھا ، لائٹ وغیرہ اُٹھ کر بند کرنی ، چلانی (on / off کرنی) نہ پڑے * اب تو دروازے بھی سَیْنْسَر سے کھلنے ، بند ہونے والے آگئے ، ہاتھ سے دروازہ کھولنے ، بند کرنے کی زَحْمَت بھی گوارا نہیں* دِینی کاموں میں سُستی * نمازوں میں سُستی * عِلْمِ دین سیکھنے میں سُستی * قرآن پڑھنے میں سُستی * سنتیں اپنانے میں سُستی * قرض لوٹانے میں سُستی۔ ہر جگہ سُستی ، سُستی اور سُستی بھری پڑی ہے اور مُعَاشَرے کو دِن بہ دِن تَنَزُّلی کے گہرے گڑھے میں دھکیلتی چلی جا رہی ہے۔ یاد رکھئے! سُست اور راحَت پسند آدمی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔

منظر چمنستاں کے زیبا ہوں کہ نازیبا                                     مَحْرُومِ عَمَل نرگِس ، مَجْبُورِ تماشا ہے

مفہوم : مُعَاشرہ ترقی کرے یا تَنَزُّلی کا شِکار ہو ، کوئی کامیاب ہو یا ناکام ہو ، جو کام نہیں کرتا ، سُستی کا شِکار رہتا ہے وہ صِرْف بیٹھ کر تماشا دیکھ سکتا ہے ، تبصرے کر سکتا ہے ، اَوْر کچھ نہیں کر سکتا۔

پیارے اسلامی بھائیو! افْسَوس!آج کل مستحبات تو مستحبات فرائض و واجبات کی ادائیگی میں بھی بسا اوقات سُستی نَظَر آتی ہے حالانکہ فرائض و واجبات کی ادائیگی میں سُستی کا مُظاہَرہ مُنَافِقِین کی عَلامَت ہے۔ جیسا کہ پنج وقتہ نَماز کے مُتَعَلِّق قرآنِ کریم میں ہے :

اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا(۱۰۳)  (پ۵ ، النسآء : ۱۰۳)

ترجمۂ کنز الایمان : بے شک نَماز مسلمانوں پر وَقْت باندھا ہوا فَرْض ہے۔

معلوم ہوا ہر نَماز کا ایک خاص وَقْت مُقَرَّر ہے ، جس کا خَیال رکھنا لازِم  و ضروری ہے ، جو لوگ اس وَقْت کا خیال نہیں رکھتے یا ادائیگی میں سُستی کا مُظاہَرہ کرتے ہیں ، ان کے