Book Name:Susti-o-Kahili Say Nijat Kasay Milay

ہم بڑے شوق سے کھاتے ہیں ، یہ بھی موت کا ایک بڑا سبب ہے ، بندہ کھانا کھا رہا ہوتا ہے ، لقمہ حلق میں اٹکتا ہے ، سانس رکتی ہے اور موت واقع ہو جاتی ہے ، دِل کی بیماریاں ، کینسر وغیرہ مہلک بیماریاں عموماً کھانے پینے کی بےترتیبی سے لگتی ہیں۔ اللہ پاک ہمیں حادثات اور مہلک امراض سے محفوظ فرمائے لیکن کیا یہ حیرت کی بات نہیں ہے ، موت کے سائے ہر وقت انسان کے سَر پر منڈلا رہے ہیں ، انسان پھر بھی لمبی امیدیں لگاتا ہے؟

پیام مرگ دیتے ہیں ہزاروں حادثے پھر بھی

ہماری قوم کی ساحِل تَنْ آسانی نہیں جاتی

یاد رکھئے! سُستی شیطان کا وسوسہ نہیں ، سُستی نفس کا مطالبہ ہے۔ شیطانی وسوسہ عارضِی ہوتا ہے ، جب وسوسہ آئے ، آپ ذِکْرُ اللہ کر لیجئے ، وسوسہ ختم ہو جائے گا لیکن نفس کا مطالبہ ایسا نہیں ہوتا ، نفس کی خواہش دِن بہ دِن شِدَّت اختیار کرتی ہے ، نفس کا ایک ہی عِلاج ہے ، اس کی خواہشات کو دبایا جائے ، اس کی خواہشات کا الٹ کیا جائے۔ اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : عقل و نقل (یعنی قرآن وحدیث) اور تجربہ گواہ ہیں کہ نفسِ اَمَّارہ کی باگ جتنی کھینچئے ، دبتا ہے اور جس قدر ڈھیل دیجئے ، زیادہ پاؤں پھیلاتا ہے۔ ([1])   

اگر آپ اپنے اندر سے سُستی ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس معاملے میں سنجیدہ ہیں تو اپنے 24 گھنٹوں کا جائِزہ لیجئے ، جس جگہ ایک منٹ کی بھی نفس سُستی کرتا ہے ، اس جگہ اسے دبا دیجئے ، نفس کو ایک منٹ کی بھی سُستی مت کرنے دیجئے۔ اگر آپ نفس کو ایک منٹ کی سُستی کرنے دیں گے ، یہ 2 منٹ کی سُستی کا مطالبہ کرے گا ، آپ 2منٹ کی سُستی


 

 



[1]...فتاوی رضویہ ، جلد : 12 ، صفحہ : 469۔