Book Name:Siddique akbar ki zihanat

کے طبیب  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے حضرت ابو درداء  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کو فرمایا : اے عُوَیْمَر(عُوَیْمَر حضرت ابودرداء  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا نام ہے ، تو فرمایا : اے عُوَیْمَر)! اپنی عقل بڑھاؤ! تمہیں اللہ کا زیادہ قرب ملے گا۔ عرض کیا : حُضُور! میں عقل کیسے بڑھاؤں؟ فرمایا : اللہ کو ناراض کرنے والے کاموں سے بچو! جو اس نے تم پر فرض کیا اسے اَدا کرو!   عقل مند ہو جاؤ گے۔ پھر نفل نیکیاں کرتے جاؤ! تمہاری عقل میں اِضافہ ہوتا جائے گا ، تم اللہ کے قریب ہوتے جاؤ گے اور دُنیا میں تمہیں غلبہ اور عزت حاصِل ہو گی۔ ([1])

(2) : عقل بڑھانے کا دوسرا طریقہ : خود پسندی ، خود رائی سے بچئے۔ میں بہت اچھا ہوں ، میری رائے سب سے اعلیٰ ہے ، میرا مشورہ کامِل واکمل ہے ،  مجھ سے اچھا تو کوئی سوچ ہی نہیں سکتا ، ایسا ذہن مت بنائیے! عاجزی کیجئے! حضرت لقمان حکیم  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے اپنے بیٹے کو نصیحت کی ، فرمایا : بیٹا! آدمی کی عقل کامِل نہیں ہوتی جب تک اس میں 10 عادتیں نہ آ جائیں ، پھر دسویں عادت بیان کرتے ہوئے فرمایا :  سب سے اعلیٰ عادَت یہ ہے کہ بندہ تمام دُنیا والوں کو اپنے سے اچھا اور خود کو سب سے بُرا سمجھے۔ ([2]) اللہ کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : ہر انسان کے پاس حکمت و دانائی ہوتی ہے اور اس کی یہ حکمت ایک فرشتے کے ہاتھ میں ہے ، جب بندہ عاجزی کرتا ہے ، فرشتے کو حکم ہوتا ہے : اس کی حکمت بڑھا دو! جب بندہ تکبر کرتا ہے تو حکم ہوتا ہے : اس کی حکمت کم کر دو! ([3])

تو اے عاشقانِ رسول! عاجزی کیجئے! خود پسندی سے بچئے! خود پسندی بڑے سے بڑے


 

 



[1]   نَوَادِرُ الْاُصُول ، جلد : 2 ، صفحہ : 63۔

[2]   اَخْبَارُ الاَذْکِیَاء ،  باب رابع ، صفحہ : 41۔

[3]   مَجْمَعُ الزَّوائِد ، کتابُ الْاَدَب ، بابُ التَّواضُع ، جلد : 8 ، صفحہ : 102 ، حدیث : 13096۔