Book Name:Sahabiyat Aur Deen Ki Khatir Qurbaniyan

عَنْہ  کے مکان پر جاکر رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دامَنِ رَحْمَت سے چمٹ گئے ، پھر حُضُور  پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور سب مسلمانوں کو اپنے ساتھ لے کر خانۂ کعبہ میں گئے اور اپنے اسلام کا اعلان کر دیا۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اس حکایت سے معلوم ہوا!قرآنِ کریم اللہپاک کا سچا کلام ہے ، اگر کسی کے سامنے اس کی تلاوت کی جائے اور ربِّ کریم کی رحمت ہوجائے تو اللہ پاک سننے والے کے دل میں اپنے کلامِ پاک کے صدقے ہدایت کا نور پیدا فرمادیتا ہے۔ دوسری بات یہ معلوم ہوئی! ابتدائے اسلام میں جن لوگوں نے  اللہ پاک کے پیارے دین کو قبول کیا انہیں ہر طرح کی تکلیفیں دی گئیں تاکہ وہ اس دینِ متین سے اپنے آپ کو دور کرلیں مگر قربان جائیے ان صحابہ و صحابیات    رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُنّ   پر کہ تکالیف کو برداشت کرنا گوارا کرلیا مگر دینِ کامل و اکمل کو چھوڑنے اور اللہ پاک کی وحدانیت و حضورِ اکرم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی رسالت کے انکار کرنے کو گوارا نہیں کیا ، بلکہ جب اورجس میدان میں دینِ حق کی خاطر جانی ، مالی ، یا  بدنی قربانی کی ضرورت  پڑی توان حضرات نے اپنا تن من دھن پیش کردیا۔ حتّٰی کہ صحابیات بھی دین کی خاطر ہر دم نہ صرف تیار رہتیں تھیں بلکہ انہوں نے راہِ حق میں اپنے مال ، اولاد ، بھائی ، والد  اور شوہر  یہاں تک کہ اپنی جانوں تک کا نذرانہ پیش کردیا۔ کئی صحابیات کو اسلام قبول کرنے کی وجہ سے سنگین تکلیفیں دی گئی ، گھر والوں نے بھی


 

 



1   تاریخ الخلفاء ، عمربن الخطاب ، فصل فی الاخبار الواردة  فی ا سلامه ، ص۷۱ مفهوما