Book Name:Sahabiyat Aur Deen Ki Khatir Qurbaniyan

ایک صحابیہ  بارگاہِ رِسالت  میں حاضِر ہوئیں تو ان کے ہاتھ میں سونے کے دو بڑے بڑے کنگن تھے جنہیں دیکھ کر  آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے پوچھا : کیا تم ان کی زکوٰۃ دیتی ہو؟ عَرْض کی : نہیں!اِرشاد فرمایا : تو کیا یہ پسند کرتی ہو کہ قِیامَت کے دن اللہ پاک تمہیں (ان کی زکوٰۃ نہ دینے کے سبب ) آگ کے کنگن پہنائے؟ یہ سن کر اس نیک بَخْت صحابیہ رَضِیَاللّٰہُ  عَنْہا نے فوراً وہ کنگن اُتار کر حُضُور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خِدْمَت میں پیش کرتے ہوئے عَرْض کی : یہ اللہ پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہعَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے لئے ہیں۔ ([1])

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اس صحابیہ رَضِیَاللّٰہُ  عَنْہا کی عَظَمَت پر قربان!جیسے ہی سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی زبانِ حَق ترجمان سے حکْمِ شَریعَت اور عَذابِ الٰہی کی وَعِید سنی ، فوراً کنگن رَسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے قَدَموں میں پیش کردئیے۔ صَحَابِیّات طَیِّبَات   رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُنّ  کی سیرت کا مُطَالَعَہ کرنے سے یہ بات مَعْلُوم ہوتی ہے کہ راہِ خُدا میں مال خَرْچ کرنے میں انہوں نے کبھی بھی ٹال مَٹول سے کام نہ لیا ، بلکہ ان کے پیش نَظَر ہمیشہ رَضائے خُداوندی کا حُصُول رہا اور بسا اَوقات وہ مال و دولت کی فراوانی کو اپنے لیے بوجھ مَحْسُوس کیا کرتیں۔ چُنَانْچِہ

10 ہزار درہم راہِ خدا میں خرچ کردئیے

ایک رِوایَت میں ہے : ایک بار اُمُّ الْمُومِنِین حضرت عائشہ صِدِّیْقَہ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا کے قرابت دار حضرت مُنکدِر بن عبدُاللہ  رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے آپ کی خِدْمَت میں حاضِر ہو


 

 



[1]    ابوداود ، کتاب الزکوة ، باب الکنز ماھو...الخ ، ۲ / ۱۳۷ ، حدیث : ۱۵۶۳