Book Name:Sahabiyat Aur Deen Ki Khatir Qurbaniyan

تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔ * صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ، اُذْکُرُوا اللّٰـہ ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہ وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے کےلئے بلند آواز سے جواب دوں گا۔ * اجتماع کے بعد خود آگے بڑھ کر سلام و مُصافحہ اور انفرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! دُنیا آزمائش کی جگہ ہے ، ایک پَل مصیبت ہے تو دوسرے پَل راحت اور خوشیاں  ہوتی ہیں یوں ہی عمر بسر ہوجاتی ہے۔ زندگی نام ہی اسی کا ہے کہ کبھی غم کا سامنا ہو تو کبھی خوشیوں کی بارش۔ کمال تب ہے جب دنیا کے غموں کی بجائے دین کی خاطر غم لاحق ہوں اور دنیا کی خاطر نہیں دین کی خاطر قربانیاں دی جائیں۔ آج کے بیان میں ہم صحابیات اور ان کی دین کی خاطر دی گئی قربانیوں سے متعلق سننے کی سعادت حاصل کریں گے۔ اےکاش!ہمیں سارا  بیان اچھی اچھی نیتوں اورمکمل توجہ کے ساتھ سننا نصیب ہوجائے۔ آئیے!پہلے ایک حکایت سُنتے ہیں ، چنانچہ

چہرہ لہولہان ہو گیا

اسلام قبول کرنے سے پہلے امیرُ الْمُؤمنین حضرت عُمَر فاروق اعظم  رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ  اِیمان لانے والوں کے بہت خلاف تھے۔ حضرت عمر  رَضِیَاللّٰہُ عَنْہُ کی بہن (حضرت فاطمہ بنتِ خطاب   رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا )اور ان کے شوہر حضرت سعید بن زید  رَضِیَاللّٰہُ عَنْہُ شروع ہی میں مسلمان ہوگئے تھے مگر یہ دونوں آپ کے ڈر سے اپنا اسلام چھپائے رکھتے تھے۔ آپ  کو ان دونوں کے مسلمان ہونے کی خبر ملی تو غصّہ میں آگ بگولا ہو کر بہن کے گھر