Book Name:Nekiyaan Chupaeye

رِیاکاری کی آفت سے محفوظ فرمائے۔

                             پیارے اسلامی بھائیو! نیکیاں ظاہرکرنے کےجو نقصانات بیان کیے گئے ہیں ، اِنہیں پیشِ نظر رکھتے ہوئے ہمیں اپنی نیکیوں کو چھپاناہے ، البتہ اگرکسی اور کواپنی نیکیاں ظاہرکرتاہواپائیں تواُس سے بدگمانی ہرگزنہ کی جائے کہ یہ رِیاکاری یا حُبِ جاہ کے لیے اپنی عبادات اور نیک اعمال کا اِظہارکررہاہے ، بلکہ اُس کے بارے میں اچھا گمان رکھا جائے مثلاً ہوسکتاہے کہ  اُ س کے پیشِ نظر کسی نعمت کے اِظہار یا کسی نیک عمل کی  ترغیب  کا اِرادہ ہو۔ لہٰذا وہ شخص اپنی نیکیوں کے اِظہارمیں اچھی نیّت کی وجہ سے  گناہ گارنہ ہو گا البتہ مسلمان سے بدگمانی کرنے والا حرام کام میں مبتلا ہوجائے گا۔ اللہ پاک ہمیں رِیا کاری ، بدگمانی اوردیگرتمام باطنی بیماریوں سے شفانصیب فرمائے۔

گناہوں کو بھی چھپائیے

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو! نیکیوں کو چھپانے کی ترغیب دی گئی ہے ، جبکہ   گناہوں کو  چھپانے کاحکم  دیا گیاہے۔ نیکیوں کو تو اس لیے  چھپایا جاتا ہے تا کہ وہ تکبر و رِیاکاری  وغیرہ کے سبب ضائع نہ ہو جائیں جبکہ  گناہوں کو اس لیے چھپایا جاتا ہے کہ وہ پہلے ہی سے اللہ پاک کی ناراضی کا سبب ہوتے ہیں اور انہیں ظاہر کرنا جرأت اور بے باکی ہے لہٰذا ان کا اِظہار ہرگز  نہ کیا جائے۔ فتاویٰ شامی میں ہے : اِظْهَارُ الْمَعْصِيَةِ مَعْصِيَةٌ   یعنی گناہ کا اِظہاربھی گناہ ہے۔ ([1])

رسولِ اکرم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کویہ اِرشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میرے ہر اُمَّتی کو


 

 



[1]   رد المحتار ،کتاب الصلاة ،مطلب اذا اَسلم المرتد ،۲/۶۵۰