Book Name:Nekiyaan Chupaeye

زُلفوں اور سر کے بالوں وغیرہ  کی سنتیں اور آداب

*آج کل قینچی یا مشین کے ذَرِیعے بالوں کومخصوص طرز پر کاٹ کرکہیں بڑے تو کہیں چھوٹےکر دیئے جاتے ہیں ، ایسے بال رکھنا سنَّت نہیں۔ *وہ چند بال جو نیچے کے ہونٹ اور ٹھوڑی کے بیچ میں ہوتے ہیں اس کےآس پاس کے بال مُونڈانا یا اُکھیڑنا بدعت ہے۔ (فتاویٰ ہندیہ ، ۵ / ۳۵۸)*داڑھی یا سر میں مہندی لگا کر سونا نہیں چاہئے ۔ ایک حکیم کے بقول اس طرح مہندی لگا کر سوجانے سے سر وغیرہ کی گرمی آنکھوں میں اُتر آتی ہے جو بینائی کے لئے مُضر یعنی نقصان دِہ ہے۔ *مہندی لگانے والے کی مونچھ ، نچلے ہونٹ اورداڑھی کے خط کے کَنارے کے بالوں کی سفیدی چند ہی دنوں میں ظاہر ہونے لگتی ہے جو کہ دیکھنے میں بھلی معلوم نہیں ہوتی لہٰذا اگر بار بار ساری داڑھی نہیں بھی رنگ سکتے تو کوشِش کر کےہر چاردن کے بعد کم از کم ان جگہوں پر جہاں جہاں سفیدی نظر آتی ہو تھوڑی تھوڑی مہندی لگا لینی چاہئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                      صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

*جل جانے کے وَقْت پڑھنے کی دُعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابق “ جل جانےکے وَقْت پڑھنے کی دعا “ یادکروائی جائےگی۔ وہ دُعایہ ہے :

اَذْهِبِ الْبَاْسَ رَبَّ النَّاسِ اِشْفِ اَنْتَ الشَّافِى لَاشَافِيَ اِلَّا اَنْتَ

(سنن کبریٰ للنسائی ، کتاب عمل الیوم واللیلۃ ، باب ما یقول علی الحریق ، ۶ / ۲۵۴ ، حدیث : ۱۰۸۶۴)