Book Name:Aslaf Ki Sharm o Haya Kay Waqiyat

اُمّ الْمُؤمِنِيْن حضرتسَیِّدَتُنَا عائشہصِدِّيْقَہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَاسے روايت ہے : ایک بار رسولِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم میری چادر اوڑھے ہوئے اپنے بستر میں جلوہ فرما تھے۔ اسی دوران اَمِیْرُ الْمُؤمِنِیْن ابوبکر صدیق  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے اندر آنے کی اجازت طلب کی ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اُن کو اجازت دے دی ، پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اُن کی ضرورت پوری فرما دی اور وہ چلےگئے جبکہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چادر ميں اسی حال  ميں تشريف فرمارہے ، پھرآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے حضرتِ سَیِّدُنا عمر  رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے اجازت طلب کی ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے انہيں اجازت دے دی اور ان کی ضرورت بھی پوری فرمادی تو وہ بھی چلے گئے جبکہ  آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چادر ميں اسی حال  ميں تشريف فرما رہے ، پھر حضرتِ سَیِّدُنا عثمان ( رَضِیَ اللہُ عَنْہُ )نے آنے کی اجازت طلب کی ، جب وہ تشريف لائے تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور سَیِّدَہ عائشہ(رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا) سے فرمایا : اپنی چادر لے لو! پھر حضرتعثمان   رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کی حاجت پوری کی تو وہ بھی چلےگئے ، اُمّ الْمُؤمِنِيْن حضرتعائشہ (رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا) نےعرض کی : یَارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم!ابوبکر اور عمر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُما کی آمد پر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ویسا اہتمام نہیں فرمایا جیسا حضرتِ سَیِّدُنا عثمان رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  کے لیے فرمایا؟آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمايا : عثمان بہت حيا دار شخص ہے ، ا گر اُسے اسی حال ميں اجازت دے ديتا تو یہ اندیشہ تھا کہ اُس کی ضرورت پوری نہ ہوتی ، (یعنی وہ بغير بات کيے واپس چلے جاتے۔ )        (مسلم ، باب فضائل عثمان ابن عفان ، ص : ۱۳۰۷ ، حدیث : ۲۴۰۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                     صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی  بھائیو! آپ نے سنا کہ ہمارے آقا ، حبیبِ کبریا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تَرْبِیَت  یافتہ پیارے صحابی حضرت سَیِّدُنا عُثمانِ غنی ذُو النُّورَین رَضِیَ اللہُ عَنْہ کس قدر شرم و حیا