Book Name:Tawakkul aur Qana'at

میری خدمت کرے اور میں اس کی طرف نظر نہ رکھوں بلکہ یہ سمجھوں کہ میرا پروردگار مجھے دشمن کے ذریعے رِزق عطا فرما رہا ہے۔ واقعی تمام جہانوں کو وہی خالقِ کائنات رِزق عطا فرماتا ہے جو میرا معبودہے۔ مُتوکّل نوجوان کی یہ بات سُن کر لوگ خاموش ہوگئے اور سمجھ گئے کہ اس کو واقعی غیب سے رِزق دیا جاتا ہے۔  (عیون الحکایات ، ۲ / ۱۰۵)

                             اسی طرح توکُّل سے مُتَعَلِّق ایک اور بہت پیاری حکایت سُنئے ، چنانچہ

انوکھی شہزادی

                             امیراہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکیکتاب “ فیضانِ سنت(جلداوّل) “ صفحہ 501 پر لکھاہے : حضرتِ سیِّدُنا شیخ شاہ کرمانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شہزادی جب شادی کے لائق ہوگئی اور پڑوسی ملک کے بادشاہ کے یہاں سے رشتہ آیا  تب آپ نے (وہ رشتہ )ٹھکرا دیا اور مسجِد مسجِد گُھوم کرکسی پارسا (نیک) نوجوان کو تلاشنے لگے ۔ ایک نوجوان پر ان کی نگاہ پڑی جس نے اچّھی طرح نَماز ادا کی اورگِڑگِڑا کر دُعا مانگی ۔

                              شیخ نے اُس سے پوچھا ، تمہاری شادی ہو چکی ہے؟ اُس نے نَفی میں جواب دیا۔ پھر پوچھا ، کیا نِکاح کرناچاہتے ہو؟ لڑکی قراٰنِ مجید پڑھتی ہے ، نَماز روزہ کی پابند ہے اور خوب سیرت ہے ۔ اُس نے کہا ، بھلا میرے ساتھ کون رِشتہ کریگا! شیخ نے فرمایا ، میں کرتا ہوں! لو یہ کچھ دِرہم ، ایک دِرہم کی روٹی ، ایک دِرہم کا سالن اور ایک دِرہم کی خوشبوخرید لاؤ۔ اِس طرح شاہ کرمانی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اپنی دُخترِ نیک اختر کا نِکاح اُس سے پڑھا دیا۔ دُلہن جب دُولہا کے گھر آئی تو اُس نے دیکھا پانی کی صُراحی پر ایک روٹی رکھی ہوئی ہے ۔ اُس نے پوچھا : یہ روٹی کیسی ہے؟دُولہا نے کہا : یہ کل کی باسی روٹی ہےجو میں نے اِفطار کے لئے رکھی ہے ۔ یہ سُن کر وہ واپس ہونے لگی۔ یہ دیکھ کر دُولہا بولا : مجھے معلوم تھا کہ شیخ شاہ کرمانی رَحْمَۃُ اللہِ