Book Name:Tawakkul aur Qana'at

(اسباب چھوڑدینے)کا نام نہیں بلکہ اسباب پر اِعْتماد کا ترک(اسباب پر اعتماد نہ کرنا) توکُّل ہے۔ (فتاویٰ رضویہ ، ۲۴ / ۳۷۹ ، ملخصاً) یعنی اسباب کو چھوڑ دینا توکُّل نہیں بلکہ اَسْباب پر اِعْتماد نہ کرنے اور ربّ کریمکی ذات پر اعتماد کرنے کا نام توکُّل ہے۔     

لوگوں کے ذریعے رِزق پہنچانا اللہ  پاک کو پسند ہے

مَرْوِی ہے کہ ایک زاہِد(بہت نیک آدمی)آبادی سے کَنارہ کشی کرکےپہاڑ کے دامن میں بیٹھ گیااور کہنے لگا : “ جب تک اللہ پاک مجھے میرا رِزق نہ دے گا ، میں کسی سے کچھ نہیں مانگوں گا۔ “ ایک ہفتہ گُزر گیااور رِزق نہ آیا ، جب مرنے کے قریب ہوگیا توبارگاہِ الٰہی میں عرض گزار ہوا : “ اے میرے ربّ ! تُو نے مجھے پیدا کیا ہے ، لہٰذا میری تقدیر میں لکھا ہوا رِزق مجھے عطاکردےورنہ میری رُوح قبض کرلے۔ “ غیب سے آواز آئی : “ میری عزّت و جلال کی قسم!میں تجھے رزق نہیں دوں گایہاں تک کہ تُو آبادی میں جائےاورلوگوں کے درمیان بیٹھے۔ “ وہ نیک شخص  آبادی میں گیااوربیٹھ گیا ، کوئی کھانالےکر آیا تو کوئی پانی لایا ، اس نے خوب کھایا اور پیا لیکن دل میں شک(Doubt)  پیدا ہوگیا تو غیب سے آواز آئی : “ کیا تُو اپنے دنیاوی زُہْد سے میرا طریقہ بدل دینا چاہتاہے ، کیا تُو نہیں جانتا کہ اپنے دستِ قدرت سے لوگوں کو رِزق دینے کے بجائے مجھےیہ زیادہ پسند  ہے کہ لوگوں کےہاتھوں سے  لوگوں تک رِزق پہنچاؤں ۔ “ (احیاء العلوم ، ۴ / ۳۲۹)

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا!رِزق کمانے کیلئے ضروری ہے کہ بندہ اسباب کو اختیار کرے ، ہاتھ پر ہاتھ دھرے ، اسباب اختیار کرنے سے بے نیاز ہوکر صرف توکُّل توکُّل کی رٹ لگانا توکُّل نہیں ہے ، اسی طرح صرف اپنی تدبیر کو سب کچھ سمجھ بیٹھنا یا صرف اسباب پر ہی تکیہ