Book Name:Tawakkul aur Qana'at

بھروسا  کرتے ہیں۔ (صراط الجنان ، ۳ / ۵۱۹ ، ملتقطاً) افسوس!آج ہم توکُّل سے بہت دور ہوتے جارہے  ہیں ، دَھن کمانے کی دُھن ہم پر ایسی غالب آچکی ہے کہ توکُّل کا کشکول ہاتھ سے چھوٹ چکا ہے۔

توکُّل اور احادیثِ طیبہ

                             احادیثِ طیبہ میں کئی مقامات پر توکُّل کی اَہمیّت بتائی گئی ہے۔ تاجدارِ مدینہ ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے مختلف انداز میں توکُّل کی ترغیب ارشاد فرمائی ہے۔ آئیے “ توکُّل “ کے چار حُروف کی نِسْبَت سے چار(4)فرامینِ مُصْطَفٰے سنتے ہیں :

  .1ارشاد فرمایا : اگرتم اللہ پراس طرح بھروسا کرو جیسےاس پربھروسا کرنے کاحق ہےتووہ تمہیں اس طرح رزق عطا فرمائے گاجیسے پرندے کو عطا فرماتاہے کہ وہ صبح کے وقت خالی پیٹ نکلتا اورشام کو سیر ہو کر لوٹتا ہے۔ (ترمذی ، کتاب  الزھد ، باب فی التوکُّل علی اللہ ، ۴ / ۱۵۴ ، حدیث : ۲۳۵۱)

  .2ارشادفرمایا : 4چیزیں اللہ اپنےمحبوب بندے ہی کوعطافرماتاہے(1)خاموشی اوریہی عبادت کی ابتداہے(2)توکُّل (3)تواضع اور(4) دنیا سے بے رغبتی۔ (اتحاف السادۃ المتقین ، کتاب ذم الکبر ، ۱۰ / ۲۵۶)

  .3ارشاد فرمایا : جس کویہ بات پسندہوکہ وہ لوگوں میں سب سے زیادہ طاقتور ہوجائے تووہ اللہ پاک پرتوکُّل کرےاورجس کو یہ بات پسند ہوکہ وہ (زمانے میں)باعزّت ہوجائے تو اسے چاہئے کہ تقویٰ اختیار کرے اور جس کو یہ بات پسند ہوکہ سب لوگوں سے زیادہ دولتمند ہو جائے تو اسے چاہئے کہ اپنے پاس موجود شے سے زیادہ اس شے پر اعتماد کرے ، جو اللہ پاک کے دستِ قدرت میں ہے۔ (منہاج العابدین ، ص ۱۰۴)