Book Name:Tawakkul aur Qana'at

  .4ارشاد فرمایا : مجھے تمام اُمّتیں دکھائی گئیں(میں نے دیکھا) کہ کوئی نبی اپنی اُمَّت کولئے جا رہا ہے ، کوئی گروہ کو ، کوئی 10 افراد کو ، کوئی 5 کواورکوئی نبی اکیلاہی جارہا ہے ، پھر ایک بہت بڑی جماعت پر میری نظر پڑی تو میں نے جبرائیل(عَلَیْہِ السَّلَام) سےپوچھا : اےجبرائیل! کیایہ میری اُمَّت ہے؟ جبرائیل(عَلَیْہِ السَّلَام) نے کہا : نہیں! بلکہ آپ آسمان کی طرف دیکھیں!جب میں نےآسمان کی طرف نظرکی تو مجھےایک بہت بڑی جماعت نظر آئی ، جبرائیل(عَلَیْہِ السَّلَام) نےکہا : یہ آپ کی اُمَّت ہے ، ان میں سے ستّر (70) ہزار آدمی حساب کتاب کےبغیر ہی سب سے پہلے جنت میں داخل ہوں گے۔ میں نے کہا : اس کی کیا وجہ ہے؟ جبرائیل(عَلَیْہِ السَّلَام) نے کہا!یہ وہ لوگ ہیں جو نہ(زخم پر گرم لوہے وغیرہ سے )داغ لگواتے ہیں(یعنیاگرچہ زخم داغنا جائز ہے مگر چونکہ زمانۂ جاہلیت میں داغ کو مرض دُور کرنے کے لیے مستقل عِلّت مانا جاتاتھا ، اس لیے حضورِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کو توکل کے خلاف قرار دیا) ، نہ جنترمنترکرتےہیں (یعنی غیر مسلموں کے جھاڑ پھونک سے بچتے ہیں ورنہ قرآنی آیات اور دُعائے ماثُورہ سے دَم کرنا سنت ہے)اورنہ ہی(شگون لینے کے لیے) پرندےاُڑاتےہیں بلکہ یہ لوگ صرف اپنےربّ  کریم پر توکُّل کرتےہیں۔ حضرتِ سَیِّدُنا عُکَاشہ بن مِحْصَنرَضِیَ اللہُ عَنْہُنے کھڑے ہوکرعرض کی : یَارَسُوْلَاللہ ، صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ میرے لیے دُعا فرمائیے کہ اللہ پاک مجھےبھی ان(خُوش نصیب)  لوگوں میں سے کر دے ، حضور پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دعا فرمائی : اے اللہ پاک! عُکَاشہ کوبھی ان میں سے کر دے۔ پھرایک اورشخص نے کھڑے ہوکر عرض کی ، یا رَسُوْلَالله (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)  میرے لیے بھی دُعافرمائیےکہ اللہ پاک مجھے بھی ان میں سے کر دے ، حضور پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نےفرمایا : (اس دُعا میں)عُکَاشہ تم پر سبقت لے گئے۔