Book Name:Ala Hazrat Ki Shayeri Aur Ishq e Rasool
کفرِیّات سے بھر پور ہوتے ہیں ، لہٰذا ایسے کلام پڑھنے والوں کو محفلِ نعت میں بُلانا بھی ناجائز ، ایسی نعت خوانی میں کسی کو بھیجنا بھی حرام اور ایسے کلام کا سُننا بھی گناہ۔ (کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ، ص۲۳۴)
جبکہ پارہ 19سُوْرَۃُ الشُّعَرَاء میں اِرشاد ہوتا ہے :
وَ الشُّعَرَآءُ یَتَّبِعُهُمُ الْغَاوٗنَؕ(۲۲۴) اَلَمْ تَرَ اَنَّهُمْ فِیْ كُلِّ وَادٍ یَّهِیْمُوْنَۙ(۲۲۵) وَ اَنَّهُمْ یَقُوْلُوْنَ مَا لَا یَفْعَلُوْنَۙ(۲۲۶)
(پ۱۹ ، الشعراء : ۲۲۴تا۲۲۶)
ترجَمۂ کنز العرفان : اور شاعروں کی پیرو ی توگمراہ لوگ کرتے ہیں ۔ کیا تم نے نہ دیکھا کہ شاعر ہر وادی میں بھٹکتے پھرتے ہیں ۔ اور یہ کہ وہ ایسی بات کہتے ہیں جو کرتے نہیں ۔
اِس آیت ِمبارَکہ کے تحت تفسیر صراط الجنان میں لکھا ہے : اِس سے معلوم ہو ا!شاعروں کا جھوٹے اور باطل اَشعار لکھنا ، اُنہیں پڑھنا ، دوسروں کو سُنانا اور اُنہیں معاشرے میں رائج کرنا گمراہ لوگوں کا کام ہے۔ اِس سے اُن لوگوں کو نصیحت حاصل کرنی چاہئے جو ایسے اشعار لکھتے ہیں جن میں اللہ پاک اورنبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی توہین ، دین ِاسلام اور قرآن کا مذاق اُڑانے اور اللہ پاک کی بارگاہ کے مُقَرَّب بندوں کی شان میں گستاخی کے کلمات ہوتے ہیں ۔ یونہی بے حیائی ، عُریانی اور فحاشی کی ترغیب پر مشتمل نیز عورت اور مَرد کے نفسانی جذبات کو بھڑکانے والے الفاظ کے ساتھ شاعری کرتے ہیں اور اُن کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی نصیحت حاصل کریں جو اُن کی بیہودہ شاعری سُنتے ، پڑھتے اوردوسروں کو سُناتے ہیں ۔ ( تفسیر صراط الجنان ، ۷ / ۱۷۱)