Ala Hazrat Ki Shayeri Aur Ishq e Rasool

Book Name:Ala Hazrat Ki Shayeri Aur Ishq e Rasool

ہیں : * صَحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی نگاہیں حقیقت بین نگاہیں تھیں ، (یعنی حقیقت دیکھنے والی تھیں)۔ * کئی وجوہات کی بنا پر نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا چہرہ چاندسے بھی زیادہ حَسِیْن(خوب صورت) ہے۔ *  چاند صرف رات میں چمکتاہے  چہرۂ مصطفے دن رات چمکتا ہے۔ *  چاند صرف تین(3) رات (آب و تاب سے)چمکتا  ہے چہرۂ مصطفے  ہمیشہ ہر دن اور ہر رات چمکتا ہے۔ *  چاند جسموں پر چمکتا ہے چہرۂ مصطفے جسموں کے ساتھ دلوں پر بھی چمکتا ہے۔ * چاند صرف اَبدان (جسموں) کو نور دیتا ہے جبکہ چہرۂ مصطفے اِیمان کو نور دیتا ہے۔ * چاند گھٹتا ہے پھر بڑھتا ہے جبکہ چہرۂ مصطفے گھٹنے سے محفوظ ہے۔ *  چاند کو  گِرہن لگتا ہے جبکہ چہرۂ مصطفے کبھی نہ گہے(گِرہن نہ لگے)۔ *  چاند سے عالَمِ اَجسام کا نظام قائم ہے ، جبکہ حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے عالَمِ ایمان کا نظام قائم ہے۔ (مرآۃ المناجیح ، ۸ / ۶۰ ملخصاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہم اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی شاعری اور عشقِ رسول کے بارے میں سُن رہے ہیں۔ عشقِ رسول پر مشتمل شاعری سُننے کا ایک فائدہ یہ بھی ہوتا ہےکہ اِس سے دل میں محبتِ خدا اور عشقِ مصطفے میں اِضافہ ہوتا ہے۔ لیکن اِس کے لیے یہ ضروری ہے کہ اَشعار صحیح ہوں اور اَشعار لکھنے والا خوفِ خدا و عشقِ مصطفے سے معمور ہونے کے ساتھ دین و شریعت کے ضروری مسائل بھی جاتا ہو ، چنانچہ

امیرِ اہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادِری  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اِس بات کی رہنمائی کرتے ہوئے اپنی کتاب “ کفریہ کلمات کے بارے میں سُوال جواب “ میں لکھتےہیں : اعلیٰ حضرت ، امام اَحمد رَضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے اِرشاداتِ عالِیَّہ کا خُلاصہ ہے : جاہل نعت گوشاعروں کے کلام بساا وقات