Bemari kay Faiday

Book Name:Bemari kay Faiday

ہے ، * گناہوں سے پاک کرنے کا ذریعہ ہے ، * اس کے سبب گناہ جھڑ جاتے ہیں ، * بیماری میں مُبْتَلا مسلمان کو  اللہ پاک اپنا محبوب بنالیتا ہے ، * بیماری کی حالت میں حمدِ الٰہی کرنے والا اگر اسی بیماری میں انتقال کرجائے تو جنت کا حق دار قرار پاتا ہے ، * اگر صحت یاب ہوجائے تو پہلے سے بہتر گوشت اور خون ملنے کی خوشخبری ہےاور* بیماری کی حالت میں بندے کے وہی اعمال لکھ دئیے جاتے ہیں جو وہ تندرستی اور گھر میں کیا کرتا تھا۔ افسوس! بعض لوگ بیماریوں کے فضائل و برکات کو پیشِ نظر رکھنے کے بجائے بیماریوں کو بُرا بھلا کہنے اور شکوے شکایات کرنے لگتے  ہیں ، مثلاً “ یہ بخار(Fever) بھی بڑی منحوس بیماری ہے ، یہ دردِ سر بھی کتنا بُرا مرض ہے کہ اس نے تو مجھے کہیں کا بھی نہیں چھوڑا ، اس نزلے زُکام نے تو مجھے آدھا کردیا ہے کہ اس کے سبب تو میری ساری روٹین ہی ڈِسٹرب ہوگئی  ہے “ وغیرہ۔

یاد رکھئے!بیماریوں کو بُرا کہنا ہرگز عقلمندی نہیں خصوصاً بخار اور دردِ سر کو ، اس لئے کہ بخار اور دردِ سَر وہ مبارَک  بیماریاں ہیں ، جنہیں نبیوں کی بارگاہ میں حاضری کا شرف نصیب ہوا ہے۔ حدیثِ پاک میں بھی بخار کو بُرا کہنے سے منع فرمایا گیا ہے ، چنانچہ

بخار کو بُرا نہ کہو

سر کا رِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضرت اُمِّ سائب رَضِیَ اللہُ عَنْہاکے پا س تشر یف لے گئے ۔فرمایا: تمہیں کیا ہو گیا ہے جو کانپ رہی ہو ؟عر ض کی :بخا ر آگیا ہے ،اللہ پاک اس میں بَرَ کت نہ کرے ۔ ‘‘اِس پرآپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’بخار کو بُر ا نہ کہو کہ یہ تو آدمی کی خطاؤ ں کو اس طر ح دُور کر تا ہے جیسے بَھٹّی لوہے کے مَیْل کودُور کردیتی ہے ۔‘‘

( مسلم ،  کتاب البر والصلة ،  باب ثواب المؤمن